کامیاب شوہر بننے کے لیے 10تجاویز

مفتی انس عبدالرحیم 

1   شریکِ حیات کے لیے زیبائش اِختیار کیجیے

اپنی شریکِ حیات کے لیے خُوبصورت لباس زیبِ تن کیجیے،خُوشبو لگائیے۔ آپ آخری بار اپنی بیوی کے لیے کب بنے سنورے تھے؟؟
جیسے مرد چاہتے ہیں کہ اُن کی بیویاں اُن کے لیے زیبائش اِختیار کریں،اسی طرح خواتین بھی یہ خواہش رکھتی ہیں کہ اُن کے شوہر بھی اُن کے لیے زیبائش اختیار کریں۔ یاد رکھیے کہ اللہ کے رسول اللہﷺگھر لوٹتے وقت مسواک استعمال کرتے اور ہمیشہ اچھی خُوشبو پسند فرماتے۔
2   شریکِ حیات کے لیے خوب صورت نام کا چناؤ
اپنی شریکِ حیات کے لیے خوبصورت نام کا اِستعمال کیجیے۔ اللہ کے رسُول اللہ ﷺاپنی ازواج کو ایسے ناموں سے پُکارتے جو اُنہیں بے حد پسند تھے۔
اپنی شریکِ حیات کو محبوب ترین نام سے پُکارئیے، اور ایسے ناموں سے اجتناب کیجیے جن سے اُن کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔
3   خوبیوں کی قدر کیجیے 
اپنی شریکِ حیات سے مکھی جیسا برتاؤ مت کیجیے اپنی روزمرہ زندگی میں ہم مکھی کے بارے میں سوچتے بھی نہیں،یہاں تک کہ وہ ہمیں تنگ کرے۔ اسی طرح بعض اوقات عورت تمام دن اچھا کام کر کے بھی شوہر کی توجہ حاصل نہیں کر پاتی،یہاں تک کہ اُس کی کوئی غلطی شوہر کا دھیان کھینچ لیتی ہے ایسا برتاؤ مت کیجیے یہ غلط ہے اُس کی خوبیوں کی قدر کیجیے اور انہی خوبیوں پر توجہ مرکوز کیجیے۔
4   غلطیوں سے صرفِ نظر کیجیے
اگر آپ اپنی شریکِ حیات سے کوئی غلطی سرزد ہوتے دیکھیں تو درگزر کیجیے۔ یہی طریقہ نبی اکرمﷺ نے اپنایا کہ جب آپﷺ نے ازواجِ مطہرات سے کچھ غیر موزوں ہوتے دیکھا تو آپﷺنے خاموشی اختیار کی۔  اس اسلوب میں بہت کم مسلمان مرد ہی مہارت رکھتے ہیں۔
5 شریکِ حیات کو دیکھ کر مسکرائیے
جب بھی اپنی شریکِ حیات کو دیکھیں تو دیکھ کر مسکرا دیجیے اور اکثر گلے لگائیے۔ مُسکرانا صدقہ ہے اور آپ کی شریکِ حیات اُمّتِ مسلمہ سے الگ نہیں ہے۔ تصور کیجیے کہ آپ کی شریکِ حیات آپ کو ہمیشہ مسکراتے ہوئے دیکھے تو آپ کی زندگی کیسی گزرے گی۔ اُن احادیث کو یاد کیجیے کہ جب رسول اللہe نماز کے لیے جانے سے پہلے اپنی زوجہ کو بوسہ دیتے جبکہ آپeروزہ کی حالت میں ہوتے۔
6   شکریہ ادا کیجیے
وہ تمام کام جو آپ کی شریکِ حیات آپ کے لیے کرتی ہیں اُن سب کے لیے اُن کا شکریہ ادا کیجیے بار بار شکریہ ادا کیجیے،مثال کے طور پر گھر پر رات کا کھانا وہ آپ کے لیے کھانا بناتی ہے گھر صاف کرتی ہے اور درجنوں دوسرے کام اور بعض اوقات واحد ’’تعریف‘‘ جس کی وہ مستحق قرار پاتی ہے وہ یہ کہ ’’آج سالن میں نمک کم تھا‘‘۔ خدارا! ایسا مت کیجیے۔ اُس کے احسان مند رہیے۔
7   شریکِ حیات کو خوش رکھیے
اپنی شریکِ حیات سے کہیے کہ وہ ایسی 10 باتوں سے متعلق آگاہ کرے جو آپ نے اُس کے لیے کیں اور وہ چیزیں اُس کی خوشی کا باعث بنیں۔ پھر آپ ان چیزوں کو اپنی شریکِ حیات کے لیے دہرائیے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ جاننا مشکل ہو کہ کیا چیز اسے خُوشی دے سکتی ہے۔ آپ اس بارے میں خود سے قیاس مت کیجیے، براہِ راست اپنی شریکِ حیات سے معلوم کیجیے اور ایسے لمحوں کو اپنی زندگی میں بار بار دھراتے رہیے۔
8   آرام کا خیال رکھیے
اپنی شریکِ حیات کی خواہشات کو کم مت جانیے۔اسے آرام پہنچائیے۔ بعض اوقات شوہر اپنی بیویوں کی خواہشات کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ایسا مت کیجیے۔ نبی اکرم ﷺ نے اس واقعے میں ہمارے لیے مثال قائم کر دی کہ ’’حضرت صفیہرضی اللہ عنھارو رہی تھیں انھوں نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ آپﷺ انھیں ایک سست رفتار اُونٹ پر سوار کروا دیا تھا۔ آپﷺنے ان کے آنسو پونچھے ان کو تسلی دی اور انہیں دوسرا اُونٹ لا کر دیا۔
9   مزاح کیجیے
اپنی شریکِ حیات سے مزاح کیجیے اور اس کا دل بہلائیے دیکھیے کہ کیسے اللہ کے رسولﷺحضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کے ساتھ صحرا میں دوڑ لگاتے تھے۔
آپ نے اس طرح کی کوئی بات اپنی بیوی کے ساتھ آخری مرتبہ کب کی؟؟
10   بہتر بننے کی کوشش کیجیے
ہمیشہ نبی اکرمﷺ کے یہ الفاظ یاد رکھیے:’’تُم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ بہتر برتاؤ کرنے والا ہے اور میں تم سب میں اپنے گھر والوں سے بہترین پیش آنے والا ہوں‘‘۔
آپ بھی بہتر بننے کی کوشش کیجیے
آخر میں بالخصوص اپنی ازدواجی زندگی کو کامیاب بنانے کے لیے اللہ کے حضور دعا کرنا مت بھولیے اللہ بہتر جاننے والا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں