کیا خون دینے سے محرمیت کا رشتہ بن جاتا ہے؟

سوال: یہ ہے کہ کیا مرد اگر کسی غیر عورت کو خون دے تو اس سے ان کے درمیان بہن بھائی کا رشتہ بن جاتا ہے؟ کیا ان کا آپس میں نکاح ہوسکتا ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ تین وجوہ سے محرمیت کا رشتہ بنتا ہے نسب ( رشتہ داری) ، مصاہرت (سسرالی رشتہ) یا رضاعت سے، اس کے علاوہ اور کسی طریقہ سے دو لوگ آپس میں محرم نہیں بن سکتے ۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر کوئی شخص کسی اجنبی عورت کو خون دے دے، تو محض خون دینے سے وہ عورت اس شخص کے لئے محرم نہیں بنے گی۔ لہذا ان دونوں کاآپس میں نکاح جائز ہے۔
=================
حوالہ جات
1۔” لاتثبت المصاہرة بادخال الدم ، لأن حرمة المصاہرة تثبت بثلاثة اشیاء؛ بالنکاح الصحیح او بالزنا او بدواعیہ ۔ وادخال الدم لیس من ھذہ الثلاثة۔۔۔الخ“۔
(کتاب الفقہ علی مذاھب الاربعة : کتاب النکاح ، 58/4، دارالفکر، بیروت)۔

2 ۔”أسباب التحريم أنواع قرابة مصاهرة رضاع۔۔۔الخ“
(الدرالمختار مع ردالمحتار : (فصل في المحرمات، 28/3، ط: دار الفکر)۔

3۔” اس وجہ سے ( مرد کے اجنبی عورت کو خون دینے سے) ان مین کوئی رشتہ قائم نہیں ہوتا، جیسے پہلے تھے ویسے ہی رہیں گے“۔
(فتاوی محمودیہ: 11/423)۔

واللہ اعلم بالصواب۔
15 شعبان 1444
7 مارچ 2023۔

اپنا تبصرہ بھیجیں