کیاسیّد اپنی زکوٰۃ سیّد کودےسکتےہیں؟

السلام علیکم!

مفتی صاحب! مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا سید اپنی زكوة سید کو دے سکتا ہے؟ 

ایک خاتون کا مسلئہ ہے ان کے چھوٹے بیٹے نے اپنی زكوة کی رقم والدہ کو دی جہاں مناسب سمجھیں دے دیں ان خاتون کا کہنا ہے بڑا بیٹا اپنی فیملی کے ساتھ علیحدہ رہتا ہے مالی اعتبار سے کمزور بھی ہے اور اس پر قرضہ بھی ہے کیا وہ چھوٹے بیٹے کی یہ رقم بڑے بیٹے کو دے سکتی ہیں؟

واضح رہے کہ سید فیملی سے انکا تعلق ہے۔

جزاکم اللہ خیر!

جواب:

وعلیکم السلام ورحمہ اللہ وبرکاتہ!

سید بھی اپنی زکوۃ سید کو نہیں دے سکتا،بلکہ ان کی مدد نفلی صدقات اور ہدایا دے کر کرنی چاہیے۔ ان کی امداد نہایت موجب اجروثواب ہے؛البتہ اگر بہت سخت مجبوری ہو اور نفلی صدقات اور ہدایا سے مدد کی کوئی صورت نہ بن سکتی ہو تو پھر بامر مجبوری دی جاسکتی ہے۔

وفی الھندیة: کتاب الزکوة، باب المصارف،١٨٩/١، ”ولا یدفع الی بنی ھاشم لقوله علیه السلام:یا بنی ھاشم!ان اللہ تعالی حرم علیکم غسالة الناس واساخھم“۔

فقط واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں