مچھلی کا خون پاک ہے یا ناپاک؟

سوال :مچھلی کا خون پاک ہے یاناپاک؟

جواب:واضح رہے کہ خون کی علامت یہ ہے کہ جب سوکھتا ہے تو وہ سیاہ پڑجاتا ہے اور مچھلی سے نکلنے والی رطوبت سوکھنے کے بعد سیاہ نہیں پڑتی بلکہ سفید ہوجاتی ہے،نیزخون والے جانور پانی میں نہیں رہ سکتے،ان وجوہات کی بنا پر مچھلی کی سرخ رطوبت خون نہیں،لہذاپاک ہے،اگر کپڑے یا جسم پر لگ جاۓ تو اس کا دھونا ضروری نہیں اس کے ساتھ نماز بلا کراہت ادا ہوجاۓ گی، البتہ نظافت اور صفائی کے پیش نظر دھولیا جائے تو بہتر ہے۔

=====================

حوالہ جات

١)ولأنہ لا دم فیہا، اذ الدموي لا یسکن في الماء.

۔لیس لہذہ الحیوانات دم سائل، فان ما یسیل منہا اذا شمس بیض، والدم اذا شمس یسود ۔ (الہدایة مع ہامشہ: ۱/۳۷، کتاب الطہارة، باب الماء الذي یجوز بہ الوضوء وما لایجوز بہ، ط: رشیدیة، دیوبند)

٢)اما دم السمک فلانہ لیس بدم علی التحقیق ۔ وانما ھو دم صورة ۔لانہ اذا یبس یبیض والدم یسود وایضا الحرارة خاصیةالدم والبرودة خاصیة الماء فلوکان للسمک دم لم یدم سکونہ فی الماء۔اطلقہ فشمل السمک الکبیر اذا سال منہ شیء فان ظاہر الروایة طہارة دم السمک مطلقا

( البحر الراٸق ١/٤٠٨کتاب الطہارة ۔باب الانجاس)

٣)لانہ لیس بدم حقیقة بدم لان اذا یبس یبیض والدم یسود

(رد المحتار باب النجاس ١/٢٩٤)

واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں