مدینہ منورہ سے جدہ جانے والے کے لیے احرام باندھنے کا حکم

سوال: پاکستانی شخص عمرے سے واپسی کی صورت میں مدینہ منورہ سے جدہ آئے ،تو کیا میقات سے گزرنے کی وجہ سے اسے احرام باندھنا ضروری ہو گا؟اور ان کے ساتھ سفر میں ایک ایسا شخص ہے جو مرض کی وجہ سے عمرہ نہیں کر سکتا، تو کیا اس پر کوئی دم وغیرہ لازم آئے گا ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ میقات سے گزرنے والے شخص پر میقات سے پہلے احرام باندھنا اس وقت ضروری ہے جب اس کا ارادہ حرم جانے کا ہو اور اگر کسی شخص کا ارادہ حرم جانے کا نہ ہو بلکہ صرف میقات سے گزرنا ہو تو اسے احرام باندھنے کا حکم نہیں؛ لہٰذا اگر مدینہ منورہ سے جدہ جاتے ہوئے درمیان میں حرم سے نہ گزرنا پڑتا ہو تو اس صورت میں مذکورہ شخص پر احرام باندھ کر عمرہ کرنا لازم نہیں۔
حوالہ جات
1۔وحرم تاخير الإحرام عنها كلها (لمن) أي:(قصد دخول مكة)يعني الحرم (ولو لحاجة)غير الحج،اما لو قصد موضعاً من الحل كخليص وجدة حل له مجاوزته بلا إحرام.
(الفتاوی الشامیة:552/3)
2۔الٓافاقي إذا انتهى إليها على قصد دخول مكة أو الحرم عليه أن يحرم من آخرها ،قصد الحج أو العمرة أو لا،فاما إذا لم يقصد ذالك انما قصد مكانًا من الحل بحيث لم يمرّ على الحرم حلّ له مجاوزته بلا إحرام.
(غنية الناسك:95)
واللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

17 صفر 1444ھ
14ستمبر2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں