ماہ صفر کی بدعات 

سوال:مجھے صفرکے بارے میں پوچھنا تھا۔ چھولے بنانا مچھلی کو آٹا کھلانا جتنے گھرمیں آدمی ہے اتنے چھولے ابال کر بانٹنا اور 313 بار سورہ مزمل پڑھنا کیایہ سب جائز ہے ؟

الجواب باسم ملھم الصواب

صفر کے مہینے کے بارے میں جو لوگوں میں توہمات اور بدعات پھیلی ہوئی ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے، نہ تو ماہ صفر منحوس ہے اور نہ ہی اس میں کوئی آفات اور بلائیں آسمانوں سے اترتی ہیں۔ 

مذکورہ بالا سوال میں جو باتیں ذکر کی گئی ہیں وہ کام اسی بات کو بنیاد بنا کر کیے جاتے ہیں کہ چونکہ صفر کے مہینے میں آفات اور بلائیں اترتی ہیں تو چھولے پکاکر یا مچھلی کو آٹا کھلا کر ان کو دور کیا جائے۔لہذا اس طرح کے اعمال خاص صفر کے مہینے میں کرنے کی کوئی شرعی حیثیت نہیں۔

▪️ عن ابي ھریرة  قال قال رسول اللہ ﷺ ” لا عدوی  ولا طیرة ولاھامة و لا صفر  ” ( بخاری: 2/857 ) 

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں  کہ آپﷺ نے  ارشاد فرمایا  :” مرض کا لگ جانا ، الو  اور صفر  اور نحوست  یہ سب  بے حقیقت باتیں ہیں ۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں