میت کااعلان مسجدمیں کروانا

جناب مفتی عبدالرؤف سکھروی صاحب 

السلام علیکم

1۔ جناب والا آج کل یہ عام طریقہ بن چکا ہے کہ اگر کسی کا کوئی فرد وفات پاجائے تو پھر پورے شہر میں ہر محلہ کی کی مسجد میں اعلان کرواتے ہیں کہ فلاں آدمی وفات پاگیا، اس کا جنازہ فلاں جگہ اس وقت پڑھایا جائے گا۔

حضرت والا کیا یہ درست طریقہ ہے کہ ہر مسجد میں اعلان کروایا جائے یا پھر اپنے محلے کی مسجد تک ہی درست ہے۔

2۔ ہمارے محلے میں سوئی گیس کبھی آتا ہے اور کبھی نہیں آتا تو اس پر عام لوگوں نے سوئی گیس کی پائپ لائن پر کمپیسر لگوائے ہیں جوکہ لائن سے گیس کھینچ لیتا ہے۔ کیا یہ درست ہے۔ جس نے یہ کمپریسر نہیں لگوایا اس کے گھر گیس بالکل بند ہوجاتا ہے

3۔ ایسے ہی لوگوں نے پانی کی لائن پر بھی موٹر لگائی ہے کیا درست ہے ؟

محمد اشرف

الجواب حامداومصلیا

1۔ شہر کی ہر مسجد میں اعلان میں کرانے کی ضرورت نہیں، جہاں جہاں میت کے متعلقین یا جاننے والے افراد موجود ہوں کہ جن کو اطلاع کرنے سے نماز جنازہ میں ان کی شرکت کی امید ہو وہاں کی مساجد میں میت کی نماز جنازہ کا اعلان کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

2۔ سوئی گیس لائن پر ایسا آلہ لگوانا جس سے دوسروں کی حق تلفی ہو جائز نہیں۔ اس سے دوسرے لوگوں کی حق تلفی کا گناہ ہوگا، نیز اگر یہ خلاف قانون بھی ہو تو اس کی خلاف ورزی کا بھی گناہ ہوگا۔ البتہ اگر کسی علاقے میں ایسی صورتحال ہو کہ متعدد لوگوں نے ایسے آلات لگوائے ہوئے ہوں اور اس کی وجہ سے کسی فرد کا جتنا حق بنتا تھا اتنی مقدار میں بھی اس کو گیس نہ مل رہی ہو تو اپنے حق کے بقدر گیس حاصل کرنے کی حد تک آلہ لگوانے اور اپنے حق کی حد تک گیس حاصل کرنے کی فی نفسہ گنجائش ہوگی۔

3۔ اس صورت کے شرعی حکم میں بھی وہی تفصیل ہے جو اوپر جواب نمبر2 میں گزری ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

الجواب صحیح

عبد الرؤف سکھروی

مفتی دارالافتاءجامعہ دارالعلوم کراچی

24 ذوالعقدہ 1435ھ

20 ستمبر 2014

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/985425845159994/

اپنا تبصرہ بھیجیں