میت کاترکہ ورثاء کی رضامندی سےصدقہ کرناجائزہےیانہیں

فتویٰ نمبر:637

  سوال:کیافرماتےہیں علماءدین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک شخص وفات پاگیاترکہ میں معتد بہٖ مال چھوڑا ورثاءمیں ماں باپ ،بہن بھائی بھی ہیں اورچچاوغیرہ بھی والدین اوربہن بھائی میت کےمال کوصدقہ کردینےپررضامندہیں سوال یہ ہےکہ والدین اوربھائی بہن  کی رضامندی کےبعددوسرےرشتہ داروں کی رضا مندی ضروری ہےیانہیں؟

نوٹ:متوفی شخص غیرشادی شدہ  تھااوربہن بھائی سب بالغ ہے۔

الجواب حامدا   ومصلیا

صورتِ مسئولہ میں اگرمیت نےنہ تووصیت کی ہےاورنہ ہی اس پرقرض ہےتواس کاتمام ترکہ اس کےوالدین کاہےاگروہ  بخوشی کل یابعض ترکہ  صدقہ کرناچاہیں تودیگررشتہ داروں سےپوچھےبغیر صدقہ کرسکتےہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں