میت کو کفن دینے کا بیان قسط 1

میت کو کفن دینے کا بیان

قسط1

مسنون کفن

[ مرد کوتین کپڑوں میں کفنانا سنت ہے۔ کرتہ، ازار اور چادر،( اسے لفافہ بھی کہتے ہیں)۔ اور عورت کو پانچ کپڑوں میں کفنانا سنت ہے، کرتہ، ازار، اوڑھنی، چادر، سینہ بند۔

ازار سر سے پاؤں تک ہونا چاہیے، چادر اس سے ایک ہاتھ بڑی ہو، اور کرتا گلے سے پاؤں تک ہو،لیکن نہ اس میں کلی ہو نہ آستین جبکہ اوڑھنی تین ہاتھ لمبا ہو اور سینہ بند چھاتیوں سے لے کر رانوں تک چوڑا اور اتنا لمبا ہوکہ بندھ جائے۔ سینہ بند اگر چھاتیوں سے لے کر ناف تک ہو تب بھی درست ہے۔

مرد کے کفن میں اگر دو ہی کپڑے ہوں یعنی چادر اور ازار، کرتا نہ ہو تب بھی کوئی حرج نہیں، دو کپڑے بھی کافی ہیں اور دوسے کم میں کفنانا مکروہ ہے، لیکن اگر کوئی مجبوری ہو تو مکروہ نہیں۔

اگر عورت کوپانچ کے بجائے تین کپڑوں ازار، چادر اور اوڑھنی میں کفنایا جائے، تو یہ بھی درست ہے مگر تین کپڑوں سے کم مکروہ ہے،البتہ مجبوری کی صورت میں کم بھی درست ہے۔

جونابالغ لڑکی جوانی کے قریب پہنچ گئی ہے اس کے کفن میں بھی بالغ عورت کی طرح پانچ کپڑے سنت ہیں، اگر پانچ کپڑوں میں کفن نہ دیا جاسکے تو تین کپڑے بھی کافی ہیں، غرضیکہ جو حکم عاقل بالغ عورت کا ہے وہی کنواری اور چھوٹی لڑکی کا بھی ہے، البتہ بالغ کے لیے یہ حکم تاکیدی ہے اور کم عمر کے لیے بہتر ہے۔

جو لڑکی بہت چھوٹی ہو اور بلوغ کے قریب نہ پہنچی ہو اس کو بھی پانچ کپڑوں میں کفن دینا بہتر ہے اور صرف دو کپڑوں (ازار اور چادر) میں کفن دینا بھی درست ہے۔

کفن کو پہلے تین یا پانچ یا سات دفعہ لوبان وغیرہ کی دھونی دی جائے، اس کے بعد اس میں مردے کو کفن دیا جائے۔

جو چادر جنازے کی چارپائی پر ڈالی جاتی ہے وہ کفن میں شامل نہیں، کفن اتنا ہی ہے جو اوپر بیان ہوا۔

مَردوں کو کفنانے کا طریقہ

[مَردوں کو کفنانے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے چادر بچھائی جائے، اس کے بعد ازار اور پھر اس کے اوپر کرتا۔ پھر مردے کو اس پر لٹا کرپہلے کرتا پہنایا جائے، پھر ازار لپیٹ دیا جائے، پہلے بائیں طرف پھر دائیں طرف، پھر کپڑے کے ٹکڑے سےپاؤں اور سر کی طرف سے کفن کو باندھ دیا جائے اور کمر کے پاس سے بھی باندھ دیا جائے تا کہ راستہ میں کہیں کھل نہ جائے۔

عورتوں کو کفنانے کا طریقہ

عورتوں کو کفنانے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے چادر بچھائی جائے، اس کے بعد ازار، اس کے اوپر کرتہ، پھر میت کو اس پرلٹا کر پہلے کرتہ پہنایا جائے، اس کے بعد سرکے بالوں کے دو حصے کرکے کرتے کے اوپر سینے پر ڈال دئیے جائیں، ایک حصہ دائیں طرف اور ایک حصہ بائیں طرف۔ اس کے بعد اوڑھنی کو سر اور بالوں پر ڈال دیں، نہ اسے باندھا جائے اور نہ لپیٹاجائے، پھر ازار لپیٹی جائے، پہلے بائیں طرف پھر دائیں طرف، اس کے بعد سینہ بند باندھ دیا جائے، پھر چادر پہلے بائیں طرف اور پھر دائیں طرف لپیٹی جائے، پھرکپڑے کے ٹکڑے سےپاؤں اور سر کی طرف سے کفن باندھ دیا جائے۔ ایک ٹکڑا کمر کے ساتھ بھی باندھ دیں تاکہ راستہ میں کہیں کھل نہ جائے۔

سینہ بند کو اگر اوڑھنی کے بعد ازار بند سے پہلے ہی باندھ دیا جائے تو یہ بھی جائز ہے اور اگر سب کفنوں کے اوپر سے باندھ دیا جائے تو بھی درست ہے۔

جب عورتیں کفنانے سے فارغ ہوجائیں توفوراً مردوں کو اطلاع کردیں تاکہ وہ جنازہ لے جائیں اور نمازِ جنازہ پڑھ کر دفنادیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں