محض قرآن پاک پر ہاتھ رکھنے سے قسم منعقد نہیں ہوتی

فتویٰ نمبر:5060

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ایک خاتون ہے، ان کا اپنے شوہرسےکسی گھریلو ناچاکی کے باعث جھگڑا ہوا تو انہوں نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر قسم کھائی کہ اگر تومجھ سے بولے تو اپنی ماں سے بولے۔ تو ایسے قسم کا کیا کفارہ ہے؟ 

تنقیح: خاتون نے قسم کے کچھ الفاظ، مثلا “اللہ کی قسم”، “قرآن کی قسم” زبان سے ادا کی یا صرف ہاتھ رکھا؟

جواب: ہاتھ رکھ کر قسم کھائی اپنے شوہر کے لیے کہ اگر تو مجھ سے بولے تو اپنی ماں سے بولے۔ 

تنقیح: لفظ “اللہ کی قسم”، “قرآن کی قسم” و غیرہ بالکل استعمال نہیں کی؟ صرف ہاتھ رکھا؟

جواب:محض یہ کہا کہ اگر تو مجھ سے بولے تو اپنی ماں سے بولے۔ اور کوئی لفظ استعمال نہیں کی، مگر قرآن پر ہاتھ رکھ کر بولا۔ 

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام!

مذکورہ بالا الفاظ، نا ممکنات میں سے ہونے کی وجہ سے اور الفاظ قسم (مثلا: قسم اللہ کی، قسم سے، قرآن پاک کی قسم، وغیرہ) کی عدم موجودی کی وجہ سے قسم شمار نہیں کیے جائیں گے [۱] ۔ محض قرآن پر ہاتھ رکھنے سے قسم نہیں ہوتی [۲]۔

جب قسم نہیں ہوئی تو کفارہ کا بھی سوال نہیں۔ البتہ ایسی لغو بات کرنے کی وجہ سے خاتون کو خوب توبہ استغفار کرنی چاہیے۔ 

▪ [۱] الأیمان مبنیۃ علی الألفاظ لا علی الأغراض۔ (رد المحتار، ۵/۵۲۸)

▪ [۲] محض قرآن سر پر رکھنا جب تک لفظ قسم زبان سے نہ کہے، قسم نہیں۔ واللہ اعلم (امداد الاحکام، ۳/۲۵۰)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۴ صفر المظفر ۱۴۴۱

شمسی تاریخ: ۳ اکتوبر ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں