ملازمت اجارہ کی صورت

فتویٰ نمبر:1083

سوال:ہمارے ہاں ملازم رکھتے ہوئے ملازم یہ کہتا ہے کہ مجھے اڈوانس 50 ہزار دو تو میں ملازمت کروں گا ،اس طرح پہلے سے ایڈوانس لے کر وہاں سے ملازمت چھوڑ کر دوسرے کے پاس جاتا ہے ،اس سے 50 ہزار ایڈوانس لے کر پہلے مستاجر کو دیتا ہے اور اپنا حساب صاف کر لیتا ہے۔کیا یہ صورت جائز ہے؟

ام فروہ

اسلام آباد

الجواب بعون الملک الوھاب

مذکورہ بالا مسئلہ میں اجارہ کی یہ صورت جائز ہے۔

“ان الاجر لا یلزم بالعقد فلا یجب تسلیمہ بہ بل بتعجیلہ او شرطہ فی الاجارۃ”

(رد المختار علی الدر مختار و حاشیہ ابن العابدین:9/17)

“قال ؒ :الاجارۃ لا تملک بالعقد بال بالتعجیل او بشرطہ او بالاستفاء او بالتمکن منہ۔”

(تبیین الحقائق:6/80)

واللہ تعالی اعلم بالصواب

بنت امل خان

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر ،کراچی

18رجب،1439ھ/6 اپریل،2018ء

اپنا تبصرہ بھیجیں