میت کی تدفین سے پہلے سورہ بقرہ پڑھنے کا ثبوت

سوال ۔میت کو غسل دینے کے بعد اس کے سرہانے مکمل سورہ بقرہ پڑھنے کا شریعت میں کوئی ثبوت ہے ؟

الجواب باسم ملھم الصواب

غسل دینے کے بعد مطلقا قرآن کریم پڑھ کر میت کو ایصال ثواب کرسکتے ہیں، تدفین سے پہلے صرف سورۃ البقرۃ کی تخصیص کی شرعا کوئی ثبوت نہیں۔ ہاں البتہ میت کی تدفین کے بعد قبر کے سرہانے اور پیروں کی جانب سورہ بقرہ کے اول اخیر آیات پڑھنے کا ثبوت موجود ہے۔

مشکوٰۃ شریف میں روایت ہے:

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ‘میں نے نبی اکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کسی کا انتقال ہو جائے، تو اس کو روک کر مت رکھو اور اس کو جلد ہی اس کی قبر کی طرف لے جاؤ۔ اور(یہ کہ) اس کے قبر کے سرہانے پر سورہ بقرہ کی ابتدائی آیات پڑھی جائیں، اوراس کے قدموں کی طرف سورہ بقرہ کی آخری آیات۔

عن عبد اللّٰہ بن عمر رضي اللّٰہ عنہ قال: سمعت النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول: إذا مات أحدکم فلا تحبسوہ وأسرعوا بہ إلی قبرہ ولیقرأ عند رأسہ فاتحۃ البقر وعند رجلہ بخاتمۃ البقرۃ۔ (مشکوٰۃ المصابیح: حدیث نمبر ۱۴۹)

وکان ابن عمر یستحب أن یقرأ علی البقر بعد الدفن أول سورۃ البقر وخاتمتہا۔ (رد المحتار:۳/۱۴۳)

فقط۔ و اللہ الموفق

اپنا تبصرہ بھیجیں