فتویٰ نمبر:3041
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
نماز میں سورتوں کی ترتیب سے تلاوت کا تفصیلی حکم بتادیں۔
والسلام
الجواب حامدا ومصليا
سورتوں کے درمیان ترتیب کی رعایت رکھنا قرآن پاک کی تلاوت کے واجبات میں سے ہے نماز کے واجبات میں سے نہیں، اگر کسی شخص سے غیر ارادی طور پر کبھی سورتوں میں تقدیم اور تاخیر ہوجائے تو نماز بلا کراہت ادا ہو جاتی ہے اور سجدہ سہو بھی لازم نہیں آتا، البتہ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر ایسا فعل کرے تو فرض واجب اور سنت موکدہ نماز مکروہ ہوتی ہے نفل نہیں۔
لما في البحر الرائق:١٦٥/٢….لو قرأ سورة ثم قرأ في الثانية سورة قبلها ساهيا لا يجب عليه السجود؛ لان مراعاة ترتيب السور من واجبات نظم القرآن لا من واجبات الصلاة، فتركها لا يوجب سجود السهو.
وفي الهندية: ٧٨/١: وإذا قرأ في ركعة سورة وفي الركعة الأخرى أو في تلك الركعة سورة فوق تلك السورة يكره…..هذا كله في الفرائض وأما في السنن فلا يكره.
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:14/5/1440
عیسوی تاریخ:21/1/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: