نماز توڑنے والی چیزیں قسط :3

نماز توڑنے والی چیزیں قسط :3

دورانِ نماز عورت کا مرد کے ساتھ کھڑا ہونا

عورت کا مرد کے ساتھ اس طرح کھڑاہوجانا کہ ایک کے بد ن کا کوئی حصہ دوسرے کے بدن کے کسی حصے کے مقابل ہوجائے تو مندرجہ ذیل شرطوں سے نماز کو فاسد کردیتا ہے:

1-عورت بالغ ہو چکی ہو یاقریب البلوغ ہو، لہٰذا اگر کمسن نابالغ لڑکی نماز میں کسی مرد کے برابر کھڑی ہوجائے تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔

2-دونوں نماز میں ہوں، چنانچہ اگر ایک نماز میں ہو اور دوسرا نماز میں نہ ہو تو برابرآنے سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔

3-درمیان میں کوئی حائل نہ ہو، پس اگر درمیان میں کوئی پردہ ہو یا کوئی سُترہ حائل ہو یا دونوں کے درمیان اتنی جگہ خالی ہو جس میں ایک آدمی آسانی سے کھڑا ہوسکے تو بھی نماز فاسد نہیں ہوگی۔

4-عورت میں نماز صحیح ہونے کی شرائط پا ئی جاتی ہوں، پس اگر عورت مجنون ہو یا حیض ونفاس کی حالت میں ہو تو اس کے برابر کھڑے ہونے سے نماز فاسد نہیں ہوگی، اس لیے کہ ان صورتوں میں وہ خود نماز میں نہیں سمجھی جائے گی۔

5-جنازہ کی نماز نہ ہو، لہٰذا جنازے کی نماز میں محاذات مفسد نہیں۔

6-محاذات ایک رکن جتنی رہے، اگر اس سے کم رہے تو وہ مفسد نہیں، مثلاً: اتنی دیر رہے کہ جس میں رکوع وغیرہ نہیں ہوسکتا، اس کے بعد ختم ہو تو اتنے کم وقت سے نماز میں فساد نہیں آئے گا۔

7-دونوں کی تحریمہ ایک ہویعنی یہ عورت اس مرد کی مقتدی ہو یا یہ دونوں کسی تیسرے کے مقتدی ہوں۔

8-امام نے اس عورت کی امامت کی نیت کی ہو، چاہے شروع نماز میں یا درمیان میں جب وہ آکر ملی ہو۔[عالمگیریہ، شامیہ وغیرہ میں تصریح ہے کہ امام کے نماز شروع کرتے وقت نیت کرنے کا اعتبار ہے، درمیان میں نیت کرنے کا اعتبار نہیں، اس لیے درمیان میں جب وہ آکر ملی ہے،امام اس کی امامت کی نیت کرلے تو مرد کی نماز فاسد نہیں ہوگی۔ اگر امام نے اس کی امامت کی نیت نہ کی ہو تو پھر مرد کی نماز فاسد نہیں ہوگی بلکہ اسی عورت کی نماز فاسد ہوجائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں