پینے کے پانی میں مرغی یا نجاست کھانے والا جانور منہ ڈال دے تو کھانے کا کیا حکم ہے

سوال:پینے یاپکوان کے پانی میں مرغی یانجاست کھانے والا کوئی جانور منہ ڈالے توکیاوہ پانی پاک رہےگا؟

الجواب حامداًومصلیاً

اگرگندگی کھانے والی مرغی کی چونچ پر یاحلال جانور جوکہ کبھی کبھی نجاست بھی کھاتاہےاس کے منہ پرنجاست لگی ہوئی تھی اور اس نے برتن میں منہ ڈال دیاتویہ پانی ناپاک ہوجائے گا اوراگرنجاست  نہیں لگی ہوئی تھی توپانی میں منہ ڈالنے سے پانی ناپاک نہیں ہوگا اوراگروہ مرغی یاجانور گندگی کھاتے ہیں اور معلوم بھی نہیں کہ اسکی چونچ یامنہ میں نجاست لگی ہوئی ہے یانہیں تواگرتواسکےعلاوہ پانی موجود ہے توپھر اس کا استعمال مکروہ تنزیہی ہوگااورصرف یہی پانی ہے توپھراس کا استعمال مکروہ بھی نہیں ہوگا۔   

 الدر المختار – (1 / 223)

 ( و ) سؤر هرة ( ودجاجة مخلاة ) وإبل وبقر جلالةفالأحسن ترك دجاجة ليعم الإبل والبقر والغنم  قهستاني ( وسباع طير ) لم يعلم ربها طهارة منقارها ( وسواكن بيوت ) طاهر للضرورة ( مكروه ) تنزيها في الأصح إن وجد غيره وإلا لم يكره أصلا كأكله لفقير

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (1 / 223)

 (قَوْلُهُ وَإِبِلٍ وَبَقَرٍ جَلَّالَةٍ) أَيْ تَأْكُلُ النَّجَاسَةَ إذَا جَهِلَ حَالَهَا، فَإِنْ عَلِمَ حَالَ فَمِهَا طَهَارَةً وَنَجَاسَةً فَسُؤْرُهَا مِثْلُهُ

اپنا تبصرہ بھیجیں