قسم کاکفارہ

فتویٰ نمبر:991

مفتی صاحب قسم کے کفارے میں ١٠ مسکینوں کو ٢ وقت کا کھانا کھلانے میں کتنی رقم لگے گی؟اور یہ رقم ایک ساتھ دینی ہوگی یا وقفے وقفے سے بھی دے سکتے ہیں؟اور یہ رقم کون کون سے مصرف میں خرچ کی جا سکتی ہے مطلب صدقہ میں دے سکتے ہیں؟

زبیدہ

الجواب حامدة و مصلیة قسم کے کفارے میں ایک مسکین کو ٢ وقت کا کھانا کھلانے میں تقریبا ٩٠ روپے لگیں گے جو پونے دو سیر گندم کی قیمت ہے(صدقة الفطر کی مقدار)۔اس لحاظ سے ١٠ مساکین کے لیے ٩٠٠ روپے کا خرچ آٰئے گا۔کفارہ قسم کا مستحق وہ ہے جو زکوة کا مستحق ہے لہذا اس کو صدقہ میں نہیں دیا جاسکتا۔

”اذا لم یستطع المظاھر الصیام،اطعم ستین مسکینا،الفقیر والمسکین سواء فیھا،……ولا یجزیہ ان یعطی من ھذہ الکفارة من لا یجزیہ ان یعطیہ من زکوة المال الا فقراء اھل الذمة،فانہ یعطیھم من ھذہ الکفارة فی قول ابی حنیفة و محمد رحمھما اللہ الخ۔“(الفتاوی العالمکیریة،١|٥١٣،کتاب الطلاق،الباب العاشر فی الکفارة)

کفارہ کی ادائی میں حساب جوڑ کر ایک ساتھ رقم ادا کرنے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا بلکہ وقفے وقفے سے دیا جائے مگر یہ ضروری ہے کہ ایک ہی مسکین کو دو وقت کا کھانا کھلائیں،مثلا اگر دس محتاجوں کو ایک وقت کا کھلایا اور دوسرے دس محتاجوں کو دوسرے وقت کا کھلایا تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔(الجوھرة النیرة،ج٢ ص ٢٥٢)

جس کفارہ میں تعدد شرط ہے اس میں ایک دفعہ ایک شخص کو دینا کافی نہیں۔

”کما لو جاز اطعم واحدا ستین یوما لتجدد الحاجة،ولو اباحہ کل الطعام فی یوم واحد دفعة اجزا عن یومہ ذلک فقط اتفاقا،وکذا اذا ملکہ الطعام بدفعات فی یوم واحد علی الاصح،ذکرہ الزیلعی،لفقد التعدد حقیقة وحکما الخ۔“(الدر المختار:٣|٤٧٩،کتاب الطلاق،باب الکفارة)

واللہ اعلم بالصواب

بنت شاھد

دارالافتاء،صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،

١٤رجب،١٤٣٩ھ

١اپریل،٢٠١٨ء

اپنا تبصرہ بھیجیں