قسطوں کے کاروبار کی ایک صورت

فتویٰ نمبر:479

سوال:  قسطوں کے کاروبار میں جب خریدار مقررہ مدت سے پہلے تمام رقم ادا کرتا ہے تو وہ مطالبہ کرتا ہے کہ بائع کچھ رقم کم لے لے  بائع کہتا ہے کہ آپ مکمل ادائیگی کرلیں میں اپن

مرضی سے آپ کو کچھ دے دونگا لیکن جب تک اس کو معلوم نہ ہو کہ اس کو کتنی رقم واپس ملے گی وہ رقم دینے پر راضی نہیں ہوتا اور بضد ہوتا ہے کہ آپ پہلے بتائیں   یہ صورتحال مارکیٹ میں بہت زیادہ ہے. براہ کرم اس کا کوئی حل تجویز فرمائیں ؟
جواب :جو قیمت طے ہو جائے وہ فروخت کنندہ کا حق ہے ۔اس سےکمی  پر ضد کرنا درست نہیں  ہے  باقی اگر ان دونوں میں یہ طے ھو کہ ٹائم پہ پیمنٹ کرنے سے کمی کی جائے گی  یا دونوں میں یا مارکیٹ کی وجہ سے یہ متعارف(understood)ہو تو ایسا مطالبہ کرنا سودی لین دین کے زمرے میں آتا ھے،اس سے اجتناب کرنا ضروری ھے ہاں  ایسے مطالبے اور طے کیے بغیر دکاندار خود خوش دلی سے کم کرے تو جایز ھے جبکہ وہ اس کا پابند نہ ھو،واللہ اعلم بالصواب(فقھاء کے ہاں  :ضع وتعجل: کے اصول کے تحت دیکھا جاسکتاھے(فقھی مقالات میں بھی مزید تفصیل ملاحظہ کی جا سکتی ھے
 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں