رمضان کے قضا روزوں سے پہلے شوال کے روزے رکھنا

سوال : کیا رمضان کے قضا روزے مکمل کرنے سے پہلے خواتین شوال کے چھ روزے رکھ سکتی ہیں؟ دراصل میں چاہ رہی تھی کہ چھ روزے رکھ لوں اور جو قضا ہیں وہ بعد میں سردیوں میں ادا کردوں تو اس طرح کرنے سے گناہ تو نہیں ہو گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب
فی نفسہ رمضان کے قضا روزے سے پہلے شوال کے چھ نفلی روزے رکھنے میں حرج نہیں اور کوئی گناہ بھی نہیں۔البتہ یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ رمضان کے روزے چونکہ فرض ہیں اور فرض میں جتنا جلدی ہوسکے اسے ادا کرنا چاہیے؛ کیونکہ اگر انسان کی اس حالت میں موت آگئی تو اس سے فرض روزوں کے بارے میں سوال ہوگا نفل کے بارے میں نہیں ہوگا۔
تاہم اگر اس کے باوجود کوئی نفل روزے رکھ لیتا ہے تو وہ ادا ہوجائیں گے، اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔
========================
حوالہ جات:
1- عن ابی سلمة قَالَ سمعتُ عائشة تقول کان یکون علیَّ الصومُ مِن رمضان فما أستطیع أن أقضی إلا فی شعبان.
(صحیح البخاری: 1950)
ترجمہ: ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا کہ وہ فرماتی تھیں کہ میرے اوپر رمضان کے روزوں کی قضا ہوتی تھی، جن کی قضا میں شعبان میں کیا کرتی تھی۔

2- ولا یکرہ صوم التطوع لمن علیہ قضاء رمضان
(الفتاوی الھندیة : 222/1)

واللہ اعلم بالصواب

13 شوال 1444ھ
3 مئی 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں