روزے میں قے آنے کا شرعی حکم

روزے میں قے کرنے کی صورت میں کس حالتوں میں روزہ ٹوٹتا ہے اگر بحوالہ حدیث جواب مرحمت فرمائیں .جزاکم اللہ

فتویٰ نمبر:168

جواب : روزے میں قے آنے کا شرعی حکم

روزے کی حالت میں قے اگر خود بخود آجائے تو اس سے روزه نهیں فاسد نهیں هوتا چاهے قے زیاده هو یا کم هو روزه نهیں ٹوٹتا اس سے!
اگر کسی شخص نے قصداََ روزے کی حالت میں قے کی تو وه اگر منه بهر کے هو تو بالاجماع مفسد هے یعنی روزه ٹوٹ جائے گا البته اس پر ایک قضاء هے کفاره نهیں هوگا.
اور اگر منه بهر کے نه هو بلکه قلیل هو کم هو تو صحیح قول کے مطابق اس سے روزه نهیں ٹوٹتا.

نوٹ: __ اگر قے منه بهر آئی اور ایک چنے کی مقدار یا اس سے زائد عمداََ واپس نگل لی تو روزه ٹوٹ جائے گا.___ احسن الفتاوی جلد 4

والله اعلم بالصواب
1: ولما فی الفتاوی الهندیه جلد اول ، ولمافی فتاوی شامی جلد 2

 
 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں