رخصتی سے پہلے طلاق دے کر دوبارہ نکاح کرنے کا حکم

فتویٰ نمبر:3046

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ایک لڑکی کی رخصتی سے پہلے طلاق ہو گئی تو بعد میں وہ لڑکا اور لڑکی دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں کیا؟

والسلام

سائلہ کا نام: ام فروه 

الجواب حامدۃو مصلية

اگر رخصتی یعنی خلوت صحیحہ سے پہلے طلاق ہوگئی تو اس میں تفصیل یہ ہے کہ دیکھا جائے گا اگر ایک یا دوطلاق دی ہو یا تین طلاق متفرقہ طور پر الگ الگ دی ہو تو اس صورت میں وہ لڑکی پہلی طلاق سے ہی مطلقہ بائنہ ہوکر نکاح سے نکل گئی اور باقی طلاق اس کے حق میں لغو ہوگئیں، لہذا اس صورت میں ان دونوں کا بغیر حلالہ کے دوبارہ نکاح ہوسکتاہے ، اور اگرتین طلاقیں ایک ساتھ ایک ہی لفظ سے دی ہوں تو تین طلاقیں واقع ہوگئیں ،دوبارہ اسی لڑکی سے بغير حلالہ نکاح کرنا شرعاً جائز نہیں ہے ۔

“وإذا طلق الرجل امرأتہ ثلاثاً قبل الدخول بہا وقعن علیہا، فإن فرق الطلاق بانت بالأولی ولم تقع الثانیۃ والثالثۃ وذٰلک مثل أن یقول أنت طالق، طالق، طالق”۔ 

(الفتاویٰ الہندیۃ: ۱؍۳۷۳ زکریا، کذا في الدر المختار علی ہامش الرد المحتار: ۴؍۵۱۲ زکریا، کذا في تبیین الحقائق / کتاب الطلاق قبل الدخول: ۳؍۷۱)

“وإن فرق بوصف، أو خبر، أوجمل بعطف، أو غیرہٖ بانت بالأولیٰٰ ۔”

(در مختار مع الشامي: ۳/۲۸۶ کتاب الطلاق، قبیل مطلب الطلاق یقع بعدد قرن بہ لا بہ، )

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ28صفر٢٠١٨

عیسوی تاریخ:7نومبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں