فتویٰ نمبر:4053
سوال:محترم جناب مفتیان کرام!
ایک ویڈیو دیکھی تھی جس میں ایک شخص نے بتایا کہ وہ اپنی ہر نماز میں یہاں تک کہ فرض سنت اور واجبات میں بھی ہر سجدہ میں “رب اغفر لہما وارحمھما کما ربیاني صغیرا” پڑھتے ہیں، تو کیا فرض اور واجبات میں “سبحان ربی الأعلی” کی جگہ یہ پڑھ سکتے ہیں یا پہلے سجدہ کی تسبیح پڑھ کر پھر یہ پڑھ لیں تو ٹھیک ہو گا؟
الجواب حامدا ومصلیا
سب سے پہلے اس بات کو سمجھ لیں وہ نماز کامل درجے کی ہوتی ہے جو سنتوں کا اہتمام کرکے ادا کی جائے، سجدے کی تسبیح ” سبحان ربي الأعلى” مسنون ہے، نماز میں اسی کے پڑھنے کا اہتمام کیا جائےاس مسنون تسبیح کے علاوہ دیگر تسبیحات کے پڑھنے کی بھی گنجائش ہے، لیکن مسنون یہی تسبیحات ہیں۔ البتہ اگر یوں کرلیا جائے کہ مسنون تسبیح پڑھ کر یہ دعا کرلی جائے تو سنت پر بھی عمل ہوجائے گا اور مذکورہ شخص کا مقصد بھی پورا ہوجائے گا ۔
“وَعَنْ عُقَبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ لَمَا نَزَلَتْ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِجْعَلُوْھَا فِی رُکُوعِکُمْ فَلَمَّا نَزَلَتْ سَبِّحِ اسْمِ رَبِّکَ الْاَعْلٰی قَالَ اجْعَلُوْھَا فِی سُجُوْدِ کُمْ۔”
(مشکوٰ ۃ المصابیح:کتاب الصلوٰۃ،1/844، (رواہ ابوداؤد، ابن ماجۃ و الدارمی))
“وَعَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِاﷲِ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا رَکَعَ اَحَدُکُمْ فَقَالَ فِی رُکُوْعُہ، سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ثَلَاثَ مَرَّاتِ فَقَدْ تَمَّ رُکُوْعُہ، وَذٰلِکَ اَدْنَاہُ وَاِذَا سَجَدَ فَقَالَ فِی سُجُوْدِہٖ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ثَلَاثَ مَرَّاتَ فَقَدْ ثُمَّ سُجُوْدُہُ وَذٰلِکَ اَدْنَاہُ ۔”
(رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤُدَ وَ ابْنُ مَاجَۃَ وَقَالَ التِّرْمِذِیُّ لَیْسَ اِسْنَادُہُ بِمُتَّصِلٍ لِاَنَّ عَوْنًالَمْ یَلْقَ ابْنَ مَسْعُوْدٍ۔)
(مشکوٰ ۃ المصابیح:کتاب الصلوٰۃ،1/843)
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: 11/7/1440
عیسوی تاریخ: 18/3/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: