صلاة الحاجات كے طریقے کے متعلق

سوال: دعائے حاجت:
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ جسے کوئی ضرورت پیش آجائے تو وہ کسی مخفی مقام پر جائے جہاں کوئی اسے نہ دیکھے۔اچھی طرح وضو کرے۔ چار رکعت نماز اس طرح پڑھے کہ پہلی رکعت میں سورہ الفاتحہ ایک مرتبہ اور قل ھو اللہ احد دس مرتبہ۔ دوسری رکعت میں سورہ الفاتحہ ایک مرتبہ اور قل ھو اللہ احد بیس مرتبہ تیسری رکعت میں سورہ الفاتحہ کو ایک مرتبہ کے بعد قل هو اللہ احد تیس مرتبہ چوتھی رکعت میں سورہ الفاتحہ کے بعد قل ھو اللہ احد چالیس مرتبہ پڑھے پھر جب نماز سے فارغ ہوجائے(سلام پھیرنے کے بعد) قل ھو اللہ احد پچاس مرتبہ پڑھے اور درود شریف کوئی سا بھی ستر مرتبہ پڑھے پھر لا حول ولا قوۃ الا باللہ آخر تک ستر مرتبہ پڑھے ۔(پھر دعا مانگے)…
کیا نماز حاجت کا یہ طریقہ صحیح ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
صلاة الحاجات كا مسنون طریقہ حدیث میں یہ بیان گیا ہے کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ سے کوئی خاص حاجت یا اس کے کسی بندے سے کوئی خاص کام پیش آجائے تو اس کو چاہیے کہ وضو کرے خوب اچھی طرح، پھر دو رکعت (اپنی حاجت کی نیت سے) نمازِ حاجت پڑھے، اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرے اور رسول اللہﷺ پرصلاۃ وسلام بھیجے (یعنی درود شریف پڑھے) اس کے بعد یہ دعا کرے:
”لَا اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَ اللّٰهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ، اَسْئَلُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالْعِصْمَةَ مِنْ کُلِّ ذَمنْبٍ، وَالْغَنِیْمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ، وَّالسَّلَامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ، لَا تَدَعْ لِیْ ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَه وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَه وَلَا حَاجَةً هِيَ لَکَ رِضًا إِلَّا قَضَیْتَهَا یَا أَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَ”

رہی بات سوال میں ذکر کردہ طریقے کی تو بہت تحقیق کے بعد صرف علامہ امام سخاوی کی “القول البدیع”میں ملا ہے۔ لہذا اس پر عمل کرنے کی گنجائش ہے۔ لیکن اسے مسنون نہ سمجھا جائے۔
******************************
حوالہ جات:
1..”عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى الْأَسْلَمِيِّ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: “مَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ إِلَى اللَّهِ أَوْ إِلَى أَحَدٍ مِنْ خَلْقِهِ، فَلْيَتَوَضَّأْ وَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ لِيَقُلْ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ، سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، اللَّهُمَّ إِنِّي ‌أَسْأَلُكَ ‌مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ، وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ، أَسْأَلُكَ أَلَّا تَدَعَ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ، وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ، وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِي، ثُمَّ ليَسْأَلُ مِنْ أَمْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ مَا شَاءَ، فَإِنَّهُ يُقَدَّرُ”. (سنن ابن ماجة : رقم الحديث: 1384)
ترجمہ: عبداللہ بن ابی اوفی اسلمی (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے، اور فرمایا : ” جسے اللہ سے یا اس کی مخلوق میں سے کسی سے کوئی ضرورت ہو تو وہ وضو کر کے دو رکعت نماز پڑھے، اس کے بعد یہ دعا پڑھے : «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ، سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، اللَّهُمَّ إِنِّي ‌أَسْأَلُكَ ‌مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ، وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ، أَسْأَلُكَ أَلَّا تَدَعَ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ، وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ، وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِي» ” کوئی معبود برحق نہیں سوائے اللہ کے جو حلیم ہے، کریم (کرم والا) ہے، پاکی ہے اس اللہ کی جو عظیم عرش کا مالک ہے، تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہے، جو سارے جہان کا رب ہے، اے اللہ ! میں تجھ سے ان چیزوں کا سوال کرتا ہوں جو تیری رحمت کا سبب ہوں، اور تیری مغفرت کو لازم کریں، اور میں تجھ سے ہر نیکی کے پانے اور ہر گناہ سے بچنے کا سوال کرتا ہوں، اور میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے تمام گناہوں کو بخش دے، اور تمام غموں کو دور کر دے، اور کوئی بھی حاجت جس میں تیری رضا ہو اس کو میرے لیے پوری کر دے “۔ پھر اس کے بعد دنیا و آخرت کا جو بھی مقصد ہو اس کا سوال کرے، تو وہ اس کے نصیب میں کردیا جائے گا۔
2.. دعاء الحاجات
حضرت ابن عباسؓ سے مرفوعاً یہ روایت ہے کہ جسے کوئی ضرورت پیش آجائے تو وہ کسی مخفی مقام پر جائے جہاں کوئی اسے نہ دیکھے،اچھی طرح وضو کرے،چاررکعت نماز اس طرح پڑھے کہ پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ ایک مرتبہ اورقل ہوا اللہ احد دس مرتبہ ، دوسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ ایک مرتبہ قل ہوا اللہ احد ۲۰ مرتبہ،تیسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ ایک مرتبہ قل ہواللہ احد ۳۰ مرتبہ،چوتھی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد قل ہواللہ احد ۴۰ مرتبہ پڑھے، پھر جب نماز سے فارغ ہوجائے(سلام پھیرنے کے بعد) قل ہوا اللہ احد ۵۰ مرتبہ پڑھے اور درود شریف (کوئی سابھی) ۷۰ مرتبہ پڑھے، پھر لاحول ولا قوۃ الاباللہ الخ ۷۰ مرتبہ پڑھے(پھر دعاء مانگے) اگر اس پر قرضہ ہوگا تو قرضہ ادا ہوگا، وطن سے دور ہو وطن پہنچ جائے گا، آسمان بھر گناہ ہونگے معافی چاہے معاف ہوجائیں گے، اگر اولاد نہ ہو تو اولاد ہوگی، غرض اس کی ہر دعاء قبول ہوگی، یہ دعاء تم احمقوں کو نہ بتاؤ کہ وہ ناجائز امور میں اعانت چاہیں۔ (القول البدیع( مصنف:امام سخاوی):224)
واللہ سبحانہ اعلم
20 جمادی الاولی 1444ھ
14 دسمبر، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں