صلاۃ التسبیح کا طریقہ

سوال: صلاۃ التسبیح کا طریقہ بتادیں ۔

سائلہ:بنت محمد ؛ناظم آباد کراچی

الجواب باسم ملہم الصواب

صلاۃ التسبیح پڑھنے کے دو طریقے احادیث سے ثابت ہیں ۔پہلا طریقہ یہ ہے کہ چار رکعت کی نماز کی نیت کی جائے۔ الحمد وسورۃ کے بعد رکوع سے پہلے پندرہ مرتبہ سبحان اللہ والحمدللہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر پڑھیں ،پھر رکوع کی تسبیح کے بعد یہی کلمات دس مرتبہ ،پھر رکوع سے اٹھ کر دس مرتبہ ،پھر سجدے میں سجدے کی تسبیح کے بعد دس مرتبہ ،سجدہ سے اٹھ کر جلسہ میں دس مرتبہ ،پھر دوسرے سجدے کی تسبیح کے بعد دس مرتبہ پھر جلسہ میں دس مرتبہ ۔اس طرح ہر رکعت میں 75 تسبیحات ہوگئیں ۔دوسرے قعدہ میں التحیات سے پہلے تسبیح پڑھی جائے گی اس طرح کل تین سو تسبیحات ہوگئیں ۔

دوسرا طریقہ :پہلی رکعت میں ثنا کے بعد قراءت سے پہلے پندرہ مرتبہ اور قراءت کے بعد رکوع سے پہلے دس مرتبہ ،پھر رکوع میں تسبیحات کے بعد دس مرتبہ ،پھر رکوع سے اٹھ کر قومہ میں دس مرتبہ،پھر سجدے میں دس مرتبہ مگر دوسرے سجدے کے بعد تسبیح پڑھنے کی ضرورت نہیں ۔اس طرح ہر رکعت میں 75تسبیح ہوگئیں ۔پہلا طریقہ زیادہ قوی ہے مگر دونوں طریقے قابل وعمل ہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 27)

وهي أربع بتسليمة أو تسليمتين، يقول فيها ثلثمائة مرة «سبحان الله، والحمد لله ولا إله إلا الله، والله أكبر» وفي رواية زيادة «ولا حول ولا قوة إلا بالله» يقول ذلك في كل ركعة خمسة وسبعين مرة؛ فبعد الثناء خمسة عشر، ثم بعد القراءة وفي ركوعه، والرفع منه، وكل من السجدتين، وفي الجلسة بينهما عشرا عشرا بعد تسبيح الركوع والسجود، وهذه الكيفية هي التي رواها الترمذي في جامعه عن عبد الله بن المبارك أحد أصحاب أبي حنيفة الذي شاركه في العلم والزهد والورع، وعليها اقتصر في القنية وقال إنها المختار من الروايتين. والرواية الثانية: أن يقتصر في القيام على خمسة عشر مرة بعد القراءة، والعشرة الباقية يأتي بها بعد الرفع من السجدة الثانية، واقتصر عليها في الحاوي القدسي والحلية والبحر، وحديثها أشهر۔ ۔۔۔۔۔واللہ سبحانہ وتعالی اعلم۔

الجواب صحیح

مفتی محمد انس عبدالرحیم عفا اللہ عنہ

3 تبصرے “صلاۃ التسبیح کا طریقہ

  1. محترم مفتیان کرام تفصیلی سوال کا فتوی کیسے موصول ہو فا
    نیچے آپ نے صرف نمبر دیا میسج پر چھوٹا سوال پوچھ سکتے ہیں تفصیلی نہیں

  2. السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ
    محترم کمیٹی الصفہ ریسرچ سینٹر گزارش یہ ہے کہہ ہم اپنا تفصیلی سوال کہاں سینڈ کریں جو میسج میں سوال پوچھنے کے لئیے آپ نے نمبر دیا ویب سائٹ پر ادھر چھوٹا سوال پوچھ سکتے ہیں تفصیلی نہیں ، تفصیلی سوال کے لئیے ای میل یا واٹس ایپ نمبر دے دیں ہم بے حد مشکور ہوں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں