سائنس ( سورۃ الرعد)

1۔آسمان کے ستون ایسے نہیں جو نظر آئیں اس کامطلب یہ ہے کہ نظر نہ آنے والے ستون موجود ہیں ،جسے اہل علم کشش ثقل سے تعبیر کرتے ہیں۔( اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا) ( الرعد: 2)
2۔نباتات میں نرومادہ جوڑے ہوتے ہیں ۔کسی زمانے میں سائنس کو یہ بات معلوم نہ تھی ۔موجودہ سائنس نے اب اسے دریافت کیا ہے۔( وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ جَعَلَ فِيهَا زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ )( الرعد: 3)
3۔حمل کی مکمل معلومات کہ بچہ ایک ہے یا دو؟بچہ مکمل پیدا ہوگا یاناقص ؟یہ تمام تفصیلات بغیر کسی آلے کی مدد کے اللہ کے ہی علم میں ہے،انسا ن ان چیزوں کو آلات کی مدد سے پہچان پاتا ہے اور اس میں بھی غلطی کا امکان رہتا ہے جبکہ اللہ تعالی کاعلم یقینی اور قطعی ہے۔{ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ } [الرعد: 8]
4۔قرآن نے بادلوں کو ثقیل یعنی وزن دار کہا ہے۔آج سائنس اسی نتیجے پر پہنچی ہے کہ بادل بہت وزنی ہوتے ہیں۔بعض بادل تین لاکھ کلو گرام وزنی ہوتے ہیں، بعض اسے بھی زیادہ پانچ لاکھ کلو گرام وزن دار پائے گئے ہیں۔ ( وَيُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ) ( الرعد: 12)
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں