سحری کے دوران اذان شروع ہوجانا

فتویٰ نمبر:4035

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

ایک خاتون سحری کر رہی تھیں کہ دور والی مسجد کی اذان ہونے لگی جو ان کے علاقے کی نہیں تھی اس لیے خاتون نے کھانا بند نہیں کیا، اپنے علاقے کی مسجد سے ٣ منٹ بعد اذان شروع ہوٸی، تو کیا ان کا روزہ ہوگیا؟ نیز یہ بھی بتادیجیے کہ کراچی میں سحری کا آخری وقت کیا ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

سحری کا وقت طلوع صبح صادق سے شروع ہوجاتا ہے جب فجر کا وقت داخل ہوتا ہے اور اس وقت سے پھر کھانا پینا بند کرنا ضروری ہے خواہ اذان ہوٸی ہو یا نہیں۔

اذان صرف فجر کے وقت کی علامت ہوتی ہے جو غیر رمضان میں صبح صادق سے کچھ دیر بعد دی جاتی ہے، اس لیے عام دنوں میں اذان سے ٥ منٹ پہلے ہی سحری بند کردینی چاہیے۔

مذکورہ خاتون نے اذان کے وقت بھی سحری جاری رکھی اس لیے اگر فجر کا وقت داخل ہوچکا تھا تو ان کا روزہ نہیں ہوا، وقت داخل ہوگیا ہو تو قریب یا دور کی مسجد سے فرق نہیں پڑتا۔

١۔” وقتہ من حین یطلع الفجر الثانی وھو المستطیر المنتشر فی الافق الی غروب الشمس۔“

( الفتاوی الھندیہ: ١٢٥/١)

٢۔” و من تسحر وھو یظن ان الفجر لم یطلع او افطروھو یری ان الشمس قد غربت ثم تبین ان الفجر قد طلع و ان الشمس لم تغرب قضی ذلک الیوم ولا کفارة علیہ۔“

( الجوہرة النیرة: ١٧٦/١)

٣۔” او تسحراو افطر یظن الیوم ای الوقت الذی اکل فیہ لیلا والحال ان الفجر طالع والشمس لم تغرب قضی فی الصور کلھا فقط۔“

(الدر المختار مع رد المحتار: ٣٨٠/٣)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ٤۔٦۔١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔٢۔٩

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں