شاہ میر نام رکھنےکا حکم

سوال: شاہمیر نام کیسا ہے؟ میں نے اپنے بیٹے کا رکھا ہے .

الجواب باسم ملہم الصواب

وعلیکم السلام!

شاہ میر اردو فارسی دونوں زبانوں میں موجود ہے، یہ دو الگ ناموں کامجموعہ ہے. شاہ کا مطلب بادشاہ اور میر بھی سلطان و بادشاہ کے ہی معنی میں آتا ہے، ملا کر اس کا مطلب امیروں کا امیر بن جاتا ہے،

نام درست ہے ،البتہ اس میں مبالغہ پایا جاتا ہے اور حدیث شریف میں ایسے نام رکھنے کو ناپسند فرمایا ہے جو مبالغہ آمیز ہوں، جبکہ ایسے ناموں کو پسند کیا گیا ہے جو بامعنی ہوں.لہذا بہتر ہے کہ کوئی اور نام رکھ لیں.

حدیث شریف میں آتا ہے:عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَخْنَعُ الأَسْمَاءِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى بِمَلِكِ الأَمْلاَكِ رواه البخاري (6206)، ومسلم (2143)

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:”ِاِنَّکُمْ ُتدْعَوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِأَسْمَائِکُمْ وَاَسْمَائِ آبَائِکُمْ فَأَحْسِنُوْا أَسْمَائَکُمْ“(ابوداؤد. ۲/۶۷۶،السنن الکبری للبیہقی: ۹/۵۱۵).

واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں