شام کے اذکار کا صحیح وقت عصر یا مغرب کے بعد ہے

فتویٰ نمبر:3056

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم

شام کو جو اذکار ہیں ان کے بارے میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عصر کے بعد پڑھنے چاہیے کیوں کہ وہ شام کے اذکار ہیں اور کچھ کہتے ہیں کہ مغرب کے بعد پڑھتے ہیں۔ صحیح ٹائم کیا ہے شام کے اذکار کا؟

و السلام

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام !

شام کے اذکار پڑھنے کا اصل وقت عصر کے بعد غروب آفتاب تک ہے۔ اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں: “آپ طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے پہلے اللہ کے حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کریں۔” (۱)

اگر عصر اور غروب شمس کے درمیان ان اذکار کو پڑھنا ممکن نہ ہو، تو بعد میں پڑھے۔ لغوی اعتبار سے اس کی گنجائش ہے کیونکہ ‘مساء’ کا مفہوم رات کے کچھ حصے کو بھی شامل ہے ۔ (۲) مگر بغیر عذر کے اپنے اذکار میں اتنی تاخیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ عصر اور مغرب کے درمیان والے وقت میں ایک خاص قسم کی روحانیت پائی جاتی ہے (۳) ۔ 

• (۱) وَسَبِّح بِحَمدِ رَ‌بِّكَ قَبلَ طُلوعِ الشَّمسِ وَقَبلَ الغُر‌وبِ (سورۃ ق: ۳۹)

• زمان یتمد من الظہر الی المغرب او الی نصف اللیل (المعجم الوسیط: ۸۷۰)

• (۳) مستفاد: رحمتہ اللہ واسعہ: ۴ / ۳۴۷)

فقط ۔ واللہ الموفق 

قمری تاریخ: ۱۲ ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۲۱ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں