شوہر کو مجازی خدا کہنا

سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
شوہر کو مجازی خدا کہنا کیسا ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
واضح رہے کہ شوہر کو اگرچہ اس کی ذمہ داریوں کی وجہ سے گھر میں فوقیت حاصل ہے ،مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اپنی بیوی کے لیے خدائی کے درجے تک پہنچ گیا ہے۔
لہذا شوہر کو مجازی خدا کہنا درست نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
1۔ ”وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ“۔
(سورة البقرة: 228)
ترجمہ: ”اور دستور کے مطابق عورتوں کے بھی مردوں پر اسی طرح حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر، البتہ مردوں کو ان پر فضیلت ہے“۔

2۔ ”الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ“۔
(سورة النساء: 34)
ترجمہ: ”مرد عورتوں پر محافظ و منتظِم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور اس وجہ سے (بھی) کہ مرد (ان پر) اپنے مال خرچ کرتے ہیں“۔

3۔ آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:
””اللہ تعالیٰ نے مرد کو عورت پر حاکم بنایا ہے، مگر نہ وہ حقیقی خدا ہے اور نہ مجازی خدا۔ حاکم کی حیثیت سے اسے بیوی پر ظلم و ستم توڑنے کی اجازت نہیں، نہ اس کی تحقیر وتذلیل ہی روا ہے۔ جو شوہر اپنی بیویوں پر زیادتی کرتے ہیں وہ بدترین قسم کے ظالم ہیں۔ آپ کو اپنی بیوی سے حسنِ سلوک کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور جو ظلم وزیادتی کرچکے ہیں اس کی تلافی کرنی چاہیے۔ شوہر کو خدائی منصب پر فائز سمجھنا ہندوؤں کا طریقہ ہو تو ہو، اسلام کا طریقہ بہرحال نہیں۔ البتہ عورت کو اپنے شوہر کی عزّت واحترام کا یہاں تک حکم ہے کہ اس کا نام لے کر بھی نہ پکارے، اور اس کے کسی بھی جائز حکم کو مسترد نہ کرے“۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل: 6/348)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

5 ربیع الاول 1444ھ
3 اکتوبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں