سود کی تعریف

فتویٰ نمبر:625

سوال:جناب سود کی تعریف سے ہمیں آگاہ کیجیے 

“الجواب باسم ملھم الصواب “

سود عربی میں ربا کو کہتے ہیں لغت میں ربا کا معنی زیادتی بڑھوتی اوربلندی ہے-سود دو طرح کا ہوتاہے ایک قرض کے لین دین میں اور ایک چیزوں کے لین دین میں۔قرض لینے دینے میں جو سود ہوتا ہے وہ ہے قرض پر مشروط اضافہ لینا چیزوں کےلین دین میں سود کا مطلب ہےکہ ہم جنس چیزوں کے ناپ تول کےساتھ تبادلہ میں اضافہ یا ادھار  لیکن اگر اضافہ کی شرط نہ لگائی گئی ہو اور عرف میں اضافہ کے ساتھ ہی قرضہ واپس ہوتا ہوتو یہ بھی شرط کی طرح حرام ہے البتہ اگر دینے والا بغیر شرط کے کوئی چیز دے تو وہ سود نہیں 

. قال الله تعالى : يايها الذين امنوا اتقوا الله وذروا ما بقي من الربا ان كنتم مؤمنين 

عن جابر قال لعن رسول الله صلي الله عليه وسلم اكل الربا وموكله وشاهده وكاتبه وقال كلهم سواء ( مشكاة 1/244)

الربا فی اللغة هو الزيادة 

وفي الشرع عبارة عن فضل مال لايقابله عوض في معاوضة مال بمال ( الكفاية 6/147)

والله اعلم بالصواب 

زوجة ارشد 

13 فروري 2017 

15 جمادي الاولي 1438

صفه آن لائن کورسز

اپنا تبصرہ بھیجیں