سورۃ البقرۃ/ پارہ الم

سورۃ البقرۃ/ پارہ الم
اعدادوشمار:یہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے۔یہ سورت چالیس رکوع ،دو سو چھیاسی آیات اور پچیس ہزار پانچ سو حروف پر مشتمل ہے ۔ سورہ بقرہ میں کلمات کی تعداد 6021اورحروف کی تعداد 20 ہزار ہے۔(تفسیرماجدی)
سورہ بقرہ کے ابتدائی16رکوع پہلے پارہ میں،16رکوع دوسرے پارہ میں اور8رکوع تیسرے پارہ کے ابتدائی حصے میں موجود ہیں۔اس سورہ میں کوئی سجدہ نہیں ہے۔ ترتیب قرآنی کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے جبکہ نزول کے اعتبار سے اس کا نمبر ستاسی ہے۔
زمانہ نزول:
مدنی دور کے ابتدائی حصے میں نازل ہوئی اس لیے اس میں احکام زیادہ ہیں۔یہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے۔اس کی آیت نمبر281قرآن کریم کی سب سے آخری آیت ہے ۔
تفسير الألوسي = روح المعاني (1/ 101)
وهي مدنية وآياتها مائتان وسبع وثمانون على المشهور وقيل ست وثمانون وفيها آخر آية نزلت وهي قوله تعالى: وَاتَّقُوا يَوْماً تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ (البقرة: 281) وقد نزلت في حجة الوداع يوم النحر ولا تخرج بذلك عن كونها مدنية كما لا يخفى.

اپنا تبصرہ بھیجیں