سورۃ الاعراف میں جنسیات کا ذکر

جنسیات
1۔نکاح کے بغیر انسان قلبی راحت وسکون نہیں پاسکتا۔{وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا } [الأعراف: 189]
2۔حقوق زوجیت ادا کرنے کا فطری طریقہ یہ ہے کہ مرد اوپر ہو۔{فَلَمَّا تَغَشَّاهَا} [الأعراف: 189]
3۔ہم جنس پرستی، خلاف فطرت اور انتہائی گھناؤنا عمل ہے۔إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِنْ دُونِ النِّسَاءِ [الأعراف: 81]
4۔ستر چھپانا انسانی فطرت کا حصہ ہے۔ستر کا خیال نہ رکھنے سے فحاشی پھیلتی ہے جو بہت بڑا گناہ ہے۔ {وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ} [الأعراف: 22] {يَابَنِي آدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ} [الأعراف: 26] {قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ } [الأعراف: 33]
5۔ابلیس جب ملعون ٹھہراتو اس نے انسان کے خلاف سب سےپہلی کاروائی یہ کی کہ انسان کوبےلباس کرکے ذلیل کیا۔آج بھی وہ انسان کو بےلباس کررہا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ آزادی کا حصہ ہے حالانکہ وہ خلاف فطرت کام کرکےابلیس کی دشمنی کا شکار ہورہے ہیں ۔ ابلیس انسانوں کو برہنہ کرکے بہت زیادہ خوشی محسوس کرتا ہے۔{ إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُبِينٌ} [الأعراف: 22] {لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا }
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں