تکافل کی شرعی حیثیت

فتویٰ نمبر:464

سوال:تکافل کے بارے میں جانناہے کہ یہ کیا ہے اسکا طریقہ کار کیاہے کن کن بنکوں میں ہوتا ہے 

ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤٰﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ

الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً

تکافل مروّجہ غیر اسلامی انشورنس کا ایک ایسا جائز متبادل نظام ہےجس کی بنیاد وقف پر رکھی گئی ہے،جہاں ایک وقف فنڈ بنایا جاتا ہے جس میں شرکاء ِ تکافل روپیہ وقف کرتے ہیں اور حادثہ پیش آنے کی صورت میں یہ وقف مقررہ شرعی اصول و ضوابط کےمطابق ان کی مدد کرتا ہے۔ اورمروّجہ انشورنس اور تکافل میں بنیادی فرق یہ ہے کہ مروجہ انشورنس ایک ایسا عقدِ معاوضہ ہے جس میں سود قمار(gambling اورغرر پایا جاتا ہے جن کی بناء پر اس کو ناجائز قرار دیا گیا ہے جبکہ تکافل کے نظام میں کوئی شرعی خرابی نہیں پائی جاتی نیزتکافل کا نظام عقدِ تبرع (وقف) پر مبنی ہے اور انشورنس عقدِ تبرع نہیں ہےبلکہ عقدِ معاوضہ ہے ۔ ( مزید معلومات کیلئے ڈاکٹر مولانا عصمت اللہ صاحب مد ظلہ کی کتاب ”تکافل کی شرعی حیثیت “ ملاحظہ فرمائیں۔

وَاللہ اَعْلَمُ

اپنا تبصرہ بھیجیں