ترجمۃ القرآن اورعربی گرامرسے متعلق ضروری باتیں

ترجمۃ القرآن اورعربی گرامرسے متعلق ضروری باتیں
1۔اردوخوش قسمت زبان ہے کہ اس کے ٪80 الفاظ عربی سے ماخوذ ہیں۔اس لیے اردوداں طبقے کے لیے عربی بالخصوص قرآن کی عربی سمجھنا دیگر اہل زبان کی نسبت زیادہ سہل وآسان ہے۔تجربے کے لیےقرن کریم کےچنداوراق کابغور جائزہ لیں، آپ کو ہر صفحے میں اردوکے الفاظ معمولی تبدیلی کے ساتھ نظرآئیں گے۔
2۔دراصل عربی زبان کےحروف تہجی 28 ہیں۔ان حروف سےجوکلمات بنتے ہیں ان کی تین قسمیں ہیں:اسم ،فعل اور حرف۔
ویسے توعربی نہایت وسیع لغت ہےجوہزاروں اسماء ، ہزاروں افعال اور سینکڑوں حروف پرمشتمل ہےجس پر مکمل عبور کے لیے سالہاسال درکار ہیں،لیکن انسانوں پر اللہ تعالی کاخاص فضل ہے کہ اس نے قرآن کریم میں ان میں سے صرف 80 ہزار الفاظ استعمال فرمائے ہیں جن میں سے مکررات کو حذف کردیا جائے اور کچھ گرامر سیکھ لی جائے تو صرف 4500 الفاظ رہ جاتے ہیں۔ان پر عبور حاصل ہونے سے فہم قرآن آپ کے آسان تر ہوجائے گا۔
3۔قرآن کریم میں اسماء کی کل تعداد 1160 ہےجوقرآن کریم میں 14000 مقامات پر استعمال ہوئے ہیں۔کل افعال 1007 ہیں جو 19508 مقامات پر استعمال ہوئے ہیں۔کل حروف کی تعداد 65 ہے جو 15852 مقامات پر استعمال ہوئے ہیں۔آخری تین چار پاروں کے اسماء قدرے مشکل ہیں۔
4۔ طالب علم پر لازم ہے کہ روزانہ خود ترجمہ دیکھ کر آئے ۔اس کے لیے دوطرح کے قرآن پاک آپ کے پاس ہونے چاہییں۔ایک تحت اللفظ ترجمے کااور دوسرا بیاضی قرآن۔
تحت اللفظ ترجمہ سے ہر لفظ کا ترجمہ ذہن نشین کرنے کی کوشش کریں اور جو الفاظ مشکل یابالکل نئے معلوم ہوں صرف انہی کا ترجمہ بیاضی قرآن میں اتاریں۔
جب ہر دن آپ ایساکریں گے تو ہرگزرتے دن کے ساتھ آپ کاذخیرۂ الفاظ بڑھتاجائے گا اور بیاضی قرآن میں بہت کم الفاظ ذہن نشین کرنے کے لیے باقی رہ جائیں گے۔
درس کے دوران استاذ کی کوئی بات اہم معلوم ہو اسے بیاضی قرآن کے حواشی میں نشان لگاکر نوٹ کرتے رہیں تاکہ بعد میں سبق یاد کرنا ،اعادہ کرنا اور اپنے شاگردوں کو پڑھانے میں آسانی رہے۔
قرآنی افعال
قرآن کریم میں کل افعال 1007 ہیں جو 19508 مقامات پر استعمال ہوئے ہیں۔درج بالا اسماء اور قرآنی افعال کی مکمل تفصیل کے لیے ملاحظہ فرمائیں استاذمحترم مفتی ابولبابہ صاحب کی کتاب “الفاظ القرآن” ۔یہ کتاب استاذ محترم کی “قرآنی عربی سیکھیے” نامی سلسلے کی چوتھی جلد کے طور پر الگ سے شائع ہوئی ہے۔
بس اتنی بات یاد رکھیں کہ ماضی اور مضارع کے بنیادی صیغے ازبر یاد کرلینے ، ان کی علامتوں کو ذہن نشین رکھنے اور ابواب کی اہم خصوصیات کو مدنظر رکھنےسے افعال کا سمجھنا آپ کے لیے آسان ہوجائے گا۔اس سلسلے میں محترم عامر سہیل صاحب کی آسان اردوزبان میں مشقوں سے بھرپور کتاب “لسان القرآن ” نہایت مفید ہے۔ آخری تین چار پاروں کے افعال واسماء قدرے مشکل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں