تشہیر بذریعہ کیٹ واک اور متبادل

فتویٰ نمبر:468

سوال: مفتی صاحب! ہمارا تعلق فیشن ڈیزائن سے ہے۔ اس میں دیگر مختلف کاموں کے ساتھ ساتھ ایک کام یہ بھی ہے کہ ہم اپنے تیار کردہ ملبوسات کی مارکیٹنگ کے Catwalk Shows ذریعے کرتے ہیں۔ اس میں ہوتا یہ ہے کہ ایک لڑکی (وہ فلمی اداکارہ بھی ہو سکتی ہے اور کوئی شہرت یافتہ لڑکی بھی ہو سکتی ہے۔) اس لباس کو کسی پبلک شو میں پہن کر مختلف انداز میں مجمع کے سامنے آتی ہے۔ اور اس طرح سے لوگ اس کو دیکھتے ہیں پسند کرتے ہیں۔ اور خریداری کرتے ہیں۔ اس میں ایک بات یہ واضح کرنی ضروری ہے کہ Catwalk کروانے والی کمپنیاں الگ ہوتی ہیں۔

ان کا کام ماڈل گرل کو منتخب کرنا مجمع کو جمع کر کے پروگرام کا انعقاد کرناوغیرہ۔

جبکہ ملبوسات بنانے والی کمپنیاں الگ ہوتی ہیں۔ وہ ان آرگنائزرز سے بات کرتی ہیں کہ آپ ہمارے لباس کی Catwalk کے ذریعے تشہیر کروائیں ۔ وہ ان سے اس کام کی فیس لیتے اور ان کے لیے انتظام کرتے ہیں۔ براہ راست ملبوسات والی کمپنیز کا Catwalk یا ماڈل گرل سے کوئی رابطہ نہیں ہوتا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس طرح سے آرگنائزر کو فیس دے کر بذریعہ Catwalk تشہیر کر سکتے ہیں؟

کیا اس کے ذریعہ سے ہونے والی سیل کی آمدنی حلال ہو گی؟ کیا ماڈل گرل بے پردگی فحاشی اور عریانی کے گناہ میں ہم بھی شریک ہوں گے یا ہر کام صرف آرگنائزر کے ذمہ ہو گا؟ 

جواب: 

ملبوسات کی مارکیٹنگ بذریعہ Catwalk کروا کے انہیں فروخت کرنے سے حاصل شدہ آمدن تو حرام نہ ہو گی لیکن اس بے پردگی فحاشی اور عریانی کے گناہ میں آپ بھی شریک شمار ہوں گے۔ 

مارکیٹ میں لگے بندھے ٹرینڈز پر چلنے کو شرعی مجبوری نہیں کہہ سکتے۔ آپ جیسے فکر مند حضرات کو مارکیٹنگ میں نئے اور جائز مارکیٹنگ ٹرینڈز لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مثلا ایسی Catwalk کا اہتمام کیا جا سکتا ہے کہ جس میں شرکت اور نگرانی صرف خواتین ہی کریں۔ اگر آپ حضرات اس حوالے سے کچھ پلان کر سکتے ہوں تو اپنے پلان کے ساتھ SCS کے شرعی مشاورین سے رابطہ کیجیے۔ امید ہے مارکیٹ میں جائز صورتوں کے احیاء میں آپ کا حصہ ہو سکے گا۔ اگر بالفرض آپ خود پلان نہیں کر سکتے تو ایسے پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے افراد کی بھی خدمات بھی SCS کی وساطت سے فراہم کی جا سکتی ہیں۔

(صحیح مسلم:ج 3ص1680، حاشیۃ رد المحتار: ج 4ص455)  

اپنا تبصرہ بھیجیں