ٹیچرز ڈے یا فادرز ڈے منانا

سوال: آج کل عالمی طور پر ایک خاص دن استاد کے نام سے منایا جاتا ہے ،اس میں بچے اسکولوں میں استاد کی عزت واحترام کے اظہار کے لیے کارڈ وغیرہ بناتے ہیں اور اسی طرح بزم بھی سجائی جاتی ہے ،جس میں اسی عنوان پر تقاریر ہوتی ہیں۔اور اسی طرح والدین کے نام پہ ایک مخصوص دن منایا جاتا ہے ،میسجز کا اہتمام کیا جاتا ہے،تو کیا اسلام میں کوئی حقیقت ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ اسلام میں والدین اور اساتذہ کے حقوق کی بہت تاکید آئی ہے ۔قرآن وحدیث میں جا بجا اس کا ذکر موجود ہے۔ اسلام میں جتنا ان کے ادب واحترام کی پاسداری کا حکم دیا گیا ، اتنا دوسرے مذاہب میں نہیں ہے۔تاہم اس کے لیے کسی ایک دن کو خاص کر لینا،باقی دنوں میں اس کو اہمیت نہ دینا یہ اسلامی تعلیمات نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے؛ بلکہ سال کے ہر دن اور ہر وقت والدین اور اساتذہ کی قدردانی کا حکم دیا گیا ہے اور ہر وقت ان سے محبت کا اظہار کرنا بھی عین اسلامی تعلیمات ہیں۔

========
حوالہ جات

1۔قال اللّٰہ تعالٰى :”وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ“
(سورةهود:113)

ترجمہ :”اور ان ظالموں کی طرف مت جھکو کبھی تم کو دوزخ کی آگ لگ جاوے اور خدا کے سوا کوئی تمہارا رفاقت کرنے والا نہ ہو پھر حمایت تو تمہاری ذرا بھی نہ ہو“۔

2۔”لا تَرکَنُوا:ای لا تميلوا اليهم أدنى ميل،فإن الركون هو الميل اليسير كالتزيي بزيهم وتعظيم ذكرهم۔
(حاشیہ القونوی علی تفسیر البیضاوی:226/10)

3۔عن ابن عمر رضى اللّٰه عنه قال:قال رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم:”من تشبه بقوم فهو منهم“۔
(سنن أبي داؤد:رقم الحديث:4031)

ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللّٰہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے وہ ان میں سے ہے۔

واللّٰہ اعلم بالصواب

9 ربیع الاول 1444ھ
6 اکتوبر2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں