ٹیکس کا شرعی حکم

فتویٰ نمبر:26

الجواب  حامداومصلیا ً

  • ٹیکس کے بارے میں  شرعی حکم  یہ ہے کہ اگر حکومت  کے جائز اخراجات  اس کے بغیر   پورے  ہونا ممکن ہوں تو عوام  پر ٹیکس  لاگو کرنا جائز نہیں ۔ لیکن اگر حکومت  کے جائز اخراجات  اس کے بغیر پورے  نہ ہوتے ہوں  تو فی نفسہ  حکومت  کے لیے عوام  پر ٹیکس  عائد کرنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ  اتنا ٹیکس عائد کیا جائے  جوعوام  کی استطاعت  کے مطابق ہو اور ان  کے لیے  ایذاء  رسانی کا  ذریعہ  نہ ہو، نیز ان ٹیکسوں کی وصولی کا طریقہ  کار بھی مناسب  ہو اور ٹیکس صرف بقدر  ضرورت  لیے جائیں اور   تا وقت ضروررت  لیے جائیں  اور جائز مقاصد  ہی میں انہیں استعمال کیاجائے اور ایسی  صورت میں عوام کے ذمہ  ٹیکس  دینا ضروری ہوگا ۔ ( ماخذہ التبویب  261/72 )
  • ظالمانہ ٹیکس سے بچنے کے لیے  یا تو حکومت  سے گفت  شنید کر کے کوئی  ایسی  صورت نکال  لینی چاہیے  جس میں شرعاً کوئی قباحت  نہ ہو، لیکن اگر  حکومت  سے گفت وشنید  کرکے بھی ظالمانہ  ٹیکسوں سے نجاست کی کوئی ممکن صورت  نہ  بن سکے  تو اس  صورت  میں خود اپنے کاغذات  میں منافع  کم  ظاہر  کرنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ  اس صورت  میں کسی اور خلاف  شرع امر  مثلا رشوت  وغیرہ کاارتکاب لازم  نہ آئے ۔ ( ماخذہ التبویب  )

واللہ اعلم بالصواب

 عبدالواحد عفی عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم  کراچی

  پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/561116157590967/

اپنا تبصرہ بھیجیں