زبانی مکان فروخت کرنااور پھر مکان خالی کرنے کا مطالبہ کرنا درست ہے یا نہیں

فتویٰ نمبر:485

سوال:میں ایک مکان میں عرصہ تیس سال سے کرائے پررہتاہوں مالک ِمکان نے ایک سال ہوا مکان میرے ہاتھ زبانی فروخت کردیاتھااور یہ کہاتھاکہ تم رجسٹری  کامعائنہ کرلو میں آکراس کی رجسٹری کرادونگا،میں نے جواب میں کہاکہ میں مکان لےچکا ہوں جس وقت رجسٹری کرادوگے روپیہ رجسٹری میں دے دونگا،اب ایک سال  بعد اس نے کرایہ اورمکان خالی کرانے کاکہاہےسوال یہ ہے کہ اس کایہ مطالبہ شرعاًدرست ہے؟

الجواب حامداًومصلیاً

        صورت ِمسئولہ میں اگرمالکِ مکان نے واقعۃً ایک سال پہلے مکان کرایہ دار پرزبانی فروخت کردیاہے اورایجاب وقبول بھی ہوا ہےاوروہ خودبھی اس کوتسلیم کرتاہے توشرعاً یہ بیع ہوچکی ہے ،اب اس کے بعد مشتری کی رضامندی کےبغیراس کامکان خالی کرانے کامطالبہ کرناشرعاً درست نہیں ہےبلکہ ظلم ہے۔

العناية شرح الهداية – (8 / 372)

( وَإِذَا أَوْجَبَ ) أَحَدُ الْمُتَعَاقِدَيْنِ الْبَيْعَ فَالْآخَرُ بِالْخِيَارِ إنْ شَاءَ قَبِلَ فِي الْمَجْلِسِ وَإِنْ شَاءَ رَدَّ ، وَهَذَا خِيَارُ الْقَبُولِ ؛ لِأَنَّهُ لَوْ لَمْ يَثْبُتْ لَهُ الْخِيَارُ يَلْزَمُهُ حُكْمُ الْبَيْعِ مِنْ غَيْرِ رِضَاهُ ، وَإِذَا لَمْ يَفْسُدْ لِحُكْمٍ بِدُونِ قَبُولِ الْآخَرِ فَلِلْمُوجِبِ أَنْ يَرْجِعَ عَنْهُ قَبْلَ قَبُولِهِ لِخُلُوِّهِ عَنْ إبْطَالِ حَقِّ الْغَيْرِ ،وَإِذَا حَصَلَ الْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ لَزِمَ الْبَيْعُ وَلَا خِيَارَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا إلَّا مِنْ عَيْبٍ أَوْ عَدَمِ رُؤْيَةٍ

اپنا تبصرہ بھیجیں