بچے دو ہی اچھے

 نعرہ برا نہیں ہے کیونکہ زیادہ بچے فرض و واجب نہیں اور کم بچے گناہ نہیں، جب عام حالت میں نکاح فرض نہیں تو بچے کیسے فرض و واجب ہو سکتے ہیں البتہ اس کے پیچھے چھپے دجالی مقاصد برے ہیں، فقر و فاقہ، وسائل اور آبادی میں عدم توازن کا خوف نا پسندیدہ ہے، اسی طرح اس کی آڑ میں بے حیائی کا فروغ مکروہ فکر کی غمازی ہے، آپ کہیں گے بے حیائی کہاں سے در آئی؟ اطلاعا عرض ہے کہ ان سبز ستارہ مراکز نے بے نکاحے جوڑوں کو جو سہولیات فراہم کی ہیں وہ بے حیائی کے فروغ میں اعانت نہیں تو کیا ہے؟ سویڈن جاپان اور یورپ کے نقش قدم پر چلاتے ہوئے بوڑھی آبادی کے تناسب کو بڑھانا ایک مذموم حرکت کے سوا کچھ نہیں۔۔۔!!
 

اپنا تبصرہ بھیجیں