تندرست رہنےکےطریقے

اکثر لوگ جب دفتر پہنچتے ہیں توبہت چاق و چوبند ہوتے ہیں، لیکن چند گھنٹے کام کرنےکے بعد وہ اپنے اندر موجود توانائی کو غائب پاتے ہیں اور سستی و کاہلی کاشکار ہوجاتے ہیں۔ اسی وجہ سے کئی لوگ دفتر میں صحیح طریقے سےکام بھی نہیں کرپاتے، جس سےان کی کارگردگی متاثرہوتی ہے۔ اکثر لوگ، نیند کی کمی کو سستی اور کاہلی کی وجہ سمجھتےہیں، تاہم یہ کئی وجوہات میں سے ایک وجہ ضرور ہوسکتی ہے، لیکن تمام مسئلے کی جڑ نہیں۔ دراصل، کئی چھوٹی چھوٹی چیزیں، جسمانی اور ذہنی طور پر آپ پر بھاری پڑتی ہیں۔ یہ وہ خراب عادتیں ہوتی ہیں، جو طرزِ زندگی کو متاثر کرکے تھکاوٹ کا ایسا شکار بنادیتی ہیں کہ آپ زندگی کے ہر شعبے میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

ورزش کو اپنائیں

اگر آپ اپنی جسمانی توانائی کو بچانے کے لیے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پربھاری پڑسکتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق، صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتے میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو اپنا معمول بنالیں تو وہ خود کو زیادہ توانا محسوس کریں گے اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوں گے۔ معمول کی ورزش جسمانی مضبوطی بڑھاتی ہےاور آپ کا نظامِ قلب زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔

آفس واک پر نکلیں

دفتر میں کام کے دوران، ہر گھنٹے کے بعد 5 منٹ کا بریک لیں اور چہل قدمی کریں۔ دفتر کے کسی ساتھی کے پاس چلے جائیں، ان سے چند منٹ گفتگو کریں۔ اس طرح آپ دماغی طور پر خود کو تروتازہ محسوس کریں گے۔

پانی زیادہ پئیں

ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی معمولی سی کمی یعنی صرف دو فیصد کمی بھی انسانی جسم میں توانائی کے ذخیرے پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ڈی ہائیڈریشن خون کی مقدار کو کم کردیتی ہے، جس سے وہ گاڑھا ہوجاتا ہے، دل کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور آپ کے پٹھوں اور اعضاءکو آکسیجن کی فراہمی کم ہوجاتی ہے۔ ان سارے عوامل کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔

آئرن کا استعمال بڑھائیں

جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، توجہ کی صلاحیت سے محروم، سُست اور چڑچڑا بنادیتی ہے۔ آئرن کی کمی سے خلیات اورپٹھوں کو آکسیجن کم ملتی ہے، جو تھکاوٹ کا سب بنتی ہے۔ آئرن کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیوں، انڈوں،میوہ جات اور وٹامن سی سے بھرپور اشیاکے استعمال سے آئرن کی کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

پروٹین کھائیں

ذہنی توجہ کو بڑھانے کے لیے پروٹین انتہائی زبردست ہے۔ پروٹین والی غذائیںناصرف توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے بہترین ہیں بلکہ انہیں کھا کر معدہ بھی بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے، جس سے نہ صرف مزاج اچھا ہوجاتا ہے بلکہ انسان خود کو توانا محسوس کرتا ہے۔

قابلِ عمل اہداف مقرر کریں

ایک تحقیق کے مطابق، اگر کوئی ایسے مقاصد کو اپنا ہدف بنالے جن کا حصول ناممکن ہو تو آخر میں وہ اپنی زندگی سے غیرمطمئن نظر آتا ہے، جو بعد میں ذہنی تھکاوٹ اور اس کے بعد ہر وقت سُستی اور کاہلی محسوس کرنےکا سبب بن جاتا ہے۔ اس کے برعکس، بڑے اہداف کے حصول کے لیے چھوٹے چھوٹے سنگِ میل کا تعین کریں اور انھیں حاصل کرنے کی کوشش کریں، اس طرح ایک دن آپ بڑا ہدف بآسانی حاصل کرلیں گے۔

مثبت سوچ کو اپنائیں

اگر آپ کو باس کے طلب کرنے پر یہ ڈر لگے کہ وہ آپ کو برطرف کردے گا، تو آپ بدترین نتائج والی سوچ کے حامل شخص ہیں۔ ہر وقت خوف کا احساس انسان کو ذہنی طور پر مفلوج کرکے رکھ دیتا ہے اور جسمانی طور پر بھی کسی کام کا نہیں رہنے دیتا۔ منفی سوچ کو بھگائیں اور ذہن میں مثبت سوچ کو پروان چڑھائیں۔ مراقبہ، ورزش، گھر سے باہر نکلنے اور اپنے خدشات کو دوستوں کے ساتھ شیئر کرنے سے آپ کافی حد تک اس عارضے سے نجات پاسکتے ہیں۔

ناشتہ ضروری ہے

رات کا کھاناکھانے کے بعد جب آپ سونے کے لیے لیٹتے ہیں تو جسم اس کھانےسے حاصل ہونے والی توانائی کو خون کی پمپنگ اور آکسیجن کو پھیلانے کے لیے استعمال کرتا رہتا ہے۔ جب آپ صبح اُٹھتے ہیں تو ناشتے کی شکل میں توانائی کے ایندھن کو دوبارہ بھرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جسے چھوڑ دینا آپ کو سستی اور کاہلی کا شکار کردیتاہے۔

کیفین میں کمی لائیں

آپ کو اپنی زندگی سے سستی اور کاہلی کو دور بھگانے کے لیے مجموعی طرزِ زندگی میں تبدیلی لانا ہوگی۔ تاہم کچھ لوگ، ہر بار سستی اور کاہلی کا مقابلہ چائے اور کافی پی کر کرتے ہیں۔ یہ عمل ان کی صحت کو مزید تباہ و برباد کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جس کے نتیجے میں دن بھر تھکاوٹ کا احساس غالب رہتا ہے۔

اسنیکس کھائیں مگر احتیاط کے ساتھ

بہت زیادہ چینی یا سادہ فائبر والی غذائیں جسم میں بلڈ شوگر کو بڑھا دیتی ہیں اور اس میں کچھ دیر بعد اچانک ہی نمایاں کمی بھی آجاتی ہے، یہ اُتار چڑھاؤ آپ کو تھکاوٹ کا شکار بنادیتا ہے۔ متوازن غذا کا استعمال ہی دن بھر آپ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے اہم ثابت ہوتا ہے۔

سونے کے شیڈول پر عمل کریں

کئی لوگ چھٹی والی رات جاگ کر اپنی مصروفیات یا تفریح میں گزارتے ہیں، تاہم معمول سے ہٹ کر دن میں سونا مشکل ہوتا ہے، جس کے باعث اگلے دن کا آغاز نیند کی کمی سے ہوتا ہے۔ نیند کی کمی انسانی جسم سے توانائی نچوڑکر تھکن کا احساس بڑھا دیتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں