ربیبہ اور گود لی ہوئی بچی کا محرم اور نامحرم ہونا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۸۸﴾

سوال:-      (1)  ایک شخص نے ایک بیوہ عورت سے شادی کی ۔۔ اس عورت کی دو بیٹیاں ہیں،پہلے خاوند سے،اب وہ لڑکیاں اس شخص کی کفالت میں ہیں ،کیا وہ لڑکیاں اس شخص سے پردہ کریں گی ؟

( 2) اگر کوئی شخص کسی شیرخوار بچی کو گود لے،وہ ہمیشہ کے لیے اس کے پاس رہے، تو کیا یہ دونوں نامحرم ہیں یا محرم ؟

جواب :-       (1): بیو ہ عورت سے نکاح کرنے کے بعد اگر  وہ شخص اس سے ہم بستری بھی کر چکا ہو تو اب اس بیوہ کی پہلے شوہر سے دونوں بیٹیاں اس دوسرے شوہرکے لیے محرم بن چکی ہیں، ان سے پردہ واجب نہیں، البتہ فتنے میں پڑنے کااندیشہ ہو تو علیحدہ رہنا واجب ہے۔

(2) گود لی ہوئی بچی محض گود لینے سے محرم نہیں بنتی،  بلکہ غیر محرم ہی رہتی ہے اور  بالغ ہونے کے بعد اس سے پردہ واجب ہوجاتا ہے ، البتہ اگر اس سے محرمیت کا کوئی اور رشتہ ہو، جیسے رضاعت کا رشتہ قائم کرلیا جائے مثلاً : گود لینے والے کی بہن وغیرہ  اسے دودھ پلادے  تو پھر   وہ بچی اس مرد کے لیے محرم ہو جائے گی   اور بالغہ ہونے کے بعد اس سے پردہ کرنا واجب نہیں ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں