قرآنی آیات کا وظیفہ

سوال : سورہ مائدہ کی آیت ” اللھم ربنا انزل علینا مائدۃ من السمآء تکون لنا عیدا للاولنا و اٰخرنا و اٰیۃ منک وارزقنا و انت خیر الرٰزقین ” کو اول آخر طاق تعداد میں درود شریف اور پھر 11مرتبہ آیت پڑھ کر آسمان پر پھونک مارنے پر رزق میں برکت وسعت اور روحانی و جسمانی بیماری سے نجات اور زندگی کی ہر نعمت جو آپ چاہیں حاصل کرسکتے ہیں- صرف یہ عمل صبح وشام کریں- کیا یہ بات درست ہے؟؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ تکالیف ورنج وغم کو دور کرنے یا اپنی کسی حاجت کو مانگنے کا مسنون طریقہ صلاۃ الحاجت پڑھ کر اللہ سے دعا مانگنا ہے۔ کیونکہ یہ طریقہ آقا ﷺ کا خود تعلیم کردہ ہے اس لیے یہ طریقہ تمام وظیفوں سے بہتر ہے، البتہ اگر کوئی آیات کریمہ سے وظیفہ کرے تو اس کی بھی اجازت ہے، بشرطیکہ وہ اسے سنت نہ سمجھے- لہذا ہر نیک وجائز مقصد کے لیے صورت مسئلہ میں مذکور وظیفہ مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ کیا جا سکتا ہے-

==========================

حوالہ جات :

1 : وَنُنَزِّلُ مِنَ القُرْآنِ مَا ھُوَ شِفَاءٌ وَّ رَحْمَۃٌ لَّلمُؤمِنِینَ وَلاَ یَزِیدُ الظَالِمِینَ اِلَّا خَسَارًا ۰

( سورۃ بنی اسرائیل ،آیت نمبر : 82 )

ترجمہ : ” اور ہم قرآن میں جو کچھ نازل کرتے ہیں وہ مومنوں کے لیے شفا ہے مگر ظالموں کے لیے یہ قرآن خسارے کے علاوہ کسی چیز میں اضافہ نہیں کرتا –

2 : قُلْ ھُوَ لَّلذِینَ اٰمَنُوۡا ھُدًی وَّ شِفَاءٌ.

( سورۃ حم السجدۃ، آیت نمبر : 44 )

ترجمہ : اے محمد ﷺ آپ فرما دیجیئے یہ قرآن ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور شفا ہے-

والله تعالیٰ اعلم بالصواب

12رجب1443

14فروری2022

اپنا تبصرہ بھیجیں