گیارہویں کا کھانا بنانا

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمة الله وبركا ته!کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میری پڑوسن بریلوی ہیں۔ وہ ربیع الثانی کی 11 تاریخ کو گیارہویں کرتی ہیں۔ قرآن خوانی کرواتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ختم قادریہ ہے۔تو اس بار وہ مجھے کہہ رہی ہیں کہ گیارہویں کے لیے آپ مجھے بریانی بنا کر دیں۔ کیا یہ جائز ہے ختم قادریہ کا کھانا کھانا اور بنانا؟

الجواب باسم ملهم الصواب

وعلیکم السلام و رحمة الله!

واضح رہے کہ دین میں کسی بات کا اضافہ کر نا یا کمی کرنا بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے جس سے بچنا لازم ہے۔

گیارھویں جو شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے لیے کی جاتی ہے، اگر اس سے مقصود شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کی رُوح کو ایصالِ ثواب کرنا ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جو صدقہ کیا جائے اس کا ثواب ان کو بخش دینا مقصود ہو تو یہ صورت جائز ہے،لیکن اس میں دن کا خاص کرنا اور اس کا التزام کرنا اسے بدعت میں داخل کردیتا ہے، اور اگر گیارھویں سے محض شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کی رضا حاصل کرنا مقصود ہو اور نیاز اس لیے دی جائے تاکہ وہ خوش ہوکر ہمارے کام بنائیں، تو یہ ناجائزہے اور شرک میں داخل ہے۔

مذکورہ دونوں پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے گیارھویں کے لیے کھانا بنانا ایک گناہ میں تعاون ہے،اس لیے اس سے اجتناب ضروری ہے۔

==================

حوالہ جات

1.{ إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّهِ} [البقرة: 173]

(“تم پر حرام تو صرف مردار اور خون اور سور کا گوشت کیا ہے اور وہ چیز بھی جو اللہ کے سوا کسی اور کے نام سے پکاری گئی ہو”)

2.وَتَعَاوَنُواْ عَلَى الْبرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ {المائدة:2}

(ترجمہ: اور نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو، اور گناہ اور ظلم میں تعاون نہ کرو”)

3.”من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردّ.” (صحيح مسلم، 4493)

(ترجمہ: “جس نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی بات ایجاد کی، جو اس میں سے نہ ہو، وہ مردود ہے”۔)

4.”والنذر للمخلوق لايجوز؛ لأنه عبادة والعبادة لا تكون للمخلوق.” (کتاب الصوم، باب الاعتکاف، البحر الرائق شرح كنز الدقائق، 2/ 321: ط: دارالکتاب الاسلامی بیروت) 

(“نذر مخلوق کے لیے جائز نہیں، کیونکہ نذر عبادت ہے جو مخلوق کے لیے جائز نہیں”)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم بالصواب🔸

قمری تاریخ: 24 ربیع الثانی 1443ھ

عیسوی تاریخ: 30 نومبر 2021ء

اپنا تبصرہ بھیجیں