عمامہ کا استعمال

سوال: کیا پگڑی /عمامہ مردوں کے لباس میں ضروری ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
عمامہ یا پگڑی پہننا سنن زوائدمیں سے ہےیعنی اگر کوئی شخص اس پرسنت کی نیت سے عمل کرتا ہے تو اسکو ثواب ملے گا اور اگر عمل نہیں کرتا تو کوئی گناہ نہیں اور یہ لباس کالازمی حصہ بھی نہیں۔
حوالہ جات۔

1۔یٰبَنِی آدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاساً یُوَارِیْ سَوْآتِکُمْ وَرِیْشاً۔
ترجمہ۔ اے اولادِ آدم! ہم نے تمہارے لیے لباس پیدا کیا جو تمہارے ستر کو چھپاتا ہے اور موجب زینت بھی ہے۔

2۔حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُسْلِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مَعْقِلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ قِطْرِيَّةٌ، ‏‏‏‏‏‏فَأَدْخَلَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْعِمَامَةِ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلَمْ يَنْقُضْ الْعِمَامَةَ.(سنن ابو داؤد. ح: 147)

ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ۔ آپ کے سر پر ایک قطری پگڑی تھی تو آپ نے اپنے ہاتھ پگڑی کے نیچے کیے اور سر کے اگلے حصے کا مسح کیا اور پگڑی کو نہ کھولا ۔

3۔”و سنة الزوائد، وتركها لايوجب ذلك كسير النبي عليه الصلاة والسلام في لباسه وقيامه وقعوده“(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار):1 / 103)

واللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

28 صفر 1444ھ
26 ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں