ایپ کے ذریعے لون لینا

سوال :آج کل بہت ساری ایپز (application) آگئی ہیں جو آپ کو پرسنل لون دیتی ہیں۔مثلاً 50000 لون دیا ہے تو 6 ماہ بعد 50750 واپس کرنا ہوگا۔ مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ صحیح ہے۔ کیا اس طرح لون لینا صحیح ہے؟

الجواب باسم ملہم الصواب
مذکورہ صورت میں پچاس ہزار سے اوپر رقم چونکہ بغیر کسی معاوضہ کے واپس لی جارہی ہے،لہذا وہ سود کے حکم میں ہے جس سے اجتناب لازم ہے۔
—————————————-
حوالہ جات :

 1.وَاَحَلَّ اللّـٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا.
(سورۃ بقرہ: 275)
ترجمہ: اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے

2.يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَذَرُوْا مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبَآ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ .
(سورۃ بقرہ : 278)
ترجمہ:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ باقی سود رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو۔
——————————————

1.عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «لَعَنَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُؤْكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَشَاهِدَيْهِ»، وَقَالَ: «هُمْ سَوَاءٌ.
(صحیح مسلم: 1598)
حضرت جابر رضی اللہ تعالی  عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور اس کے دونوں گواہوں پر لعنت کی اور فرمایا: (گناہ میں) یہ سب برابر ہیں۔
————————————-
   1.و فی الاشباہ : کل قرض جر نفعاً حرام
(الفتاوی شامیہ:جلد 7، صفحه 413)
——————————————
واللہ اعلم بالصواب
14 ستمبر2022
18 صفر 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں