عورت کا بغیر محرم سفر کرنا

سوال: میری رہائش لندن میں ہے ۔ شوہر کی جاب بھی یہی کی ہے جاب ایسی ہے کہ زیادہ چھٹیاں ملنا ممکن نہیں ہے ۔ میری والدہ کا گھر پاکستان میں ہے ۔ میں بچیوں کے ساتھ پاکستان جاتی ہوں میرے شوہر کو چھٹیاں نہیں ملتی ۔ کیا بلا محرم سفر کرنے سے گناہ گار ہوں گی ۔ کیونکہ میرے ساتھ جانے والا کوئی نہیں ۔ بیٹا نہیں ہے ۔ اگر میرے شوہر ائیر پورٹ چھوڑ دیں اور پاکستان سے بھائی وغیرہ لے لیں تو کیا جائز ہے ؟
جواب: عام حالات میں عورت کے لیے بلا محرم سفر شرعی(سوا ستتر کلو میٹر)  کی مقدار  سفر کرنا جائز نہیں، احادیث میں اس کی ممانعت وارد ہوئی ہے، لہذا محرم کے بغیر سفر کرنے کی صورت میں عورت گناہ گار ہوگی۔البتہ بوقت  ضرورت  جبکہ کوئی محرم ساتھ  جانے کے لیے میسر نہ ہو ایسے  سفر کی گنجائش ہے  جس میں رات گزارنے  کی نوبت نہ آئے  اور نہ ہی کسی فتنے میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو اس طور پر کہ نیک عورتیں  ساتھ ہوں یا کم از کم  ساتھ والی سیٹ  پر کوئی مرد نہ ہو اور جاتے وقت  کوئی محرم  اسٹیشن  یا اڈے  تک ساتھ جائے اور جہاں جانا ہو وہاں بھی کوئی محرم پہلے سے موجود ہو۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر آپ کو شوہر لندن میں ایئرپورٹ تک پہنچا دے اور پاکستان میں بھی ایئرپورٹ پر کوئی محرم لینے آئے۔ اور سفر میں اگر کوئی محرم نہیں تو خواتین ساتھ ہوں اور کہیں رات نہ گزارنی پڑے تو اس صورت میں اس سفر کی گنجائش ہوگی ورنہ نہیں۔
________

حوالہ جات
(1)”العرف  الشذی  شرح السنن الترمذی“ (2/407 )
الجمع  بین الصحیحین البخاری ومسلم :
عن ابی ھریرۃ ۔ عن رسول اللہ  ﷺ قال : لا یحل لامراۃ تسافر مسیرۃ یوم  ولیلۃ الا مع ذی محرم علیھا
(2)قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ:قوله :(في سفر) :هو ثلاثة أيام ولياليها ،فيباح لها الخروج إلى ما دونه لحاجة بغير محرم ،بحر.وروي عن أبي حنيفةوأبي يوسف كراهة خروجها، وحدها مسيرة يوم واحد، وينبغي أن يكون الفتوى عليه لفساد الزمان ،،شرح اللباب. ويؤيده حديث الصحيحين: لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر أن تسافر مسيرة يوم وليلة إلا مع ذي محرم عليها.
(رد المحتار:3/465)
(3)قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ :وقيد بالسفر وهو ثلاثة أيام بلياليها؛ لأنه يباح لها الخروج إلى ما دون ذلك لحاجة بغير محرم ،قوله:( لأنه يباح لها الخروج إلخ) أي إذا لم تكن معتدة ،وروي عن أبي حنيفة وأبي يوسف كراهة الخروج لها مسيرة يوم بلا محرم، فينبغي أن تكون الفتوى عليه لفساد الزمان، شرح اللباب.( البحر الرائق:2/339)
(4)قال العلامۃ الکاسانی رحمہ اللہ :وعن النبي  صلى الله عليه وسلم  أنه قال: لا تسافر امرأة ثلاثة أيام إلا ومعها محرم أو زوج،ولأنها إذا لم يكن معها زوج، ولا محرم لا يؤمن عليها إذ النساء لحم على وضم،إلا ما ذب عنه، ولهذا لا يجوز لها الخروج وحدها). بدائع الصنائع: 2/123)
واللہ اعلم بالصواب
قمری تاریخ: 12 صفر 1444ھ
9 ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں