ایسا ذی روح جانور جو کپڑے یا چادر میں بنا ہو اس کا حکم

موضوع : فقہ الصلوۃ

سوال : ایسا ذی روح جانور جو کپڑے یا چادر میں پرنٹ ہو کیا وہ مکمل تصویر کے حکم میں ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

اگر کسی کپڑے یا چادر پر جاندار کی تصویر ہو اور وہ دیکھنے سے صاف ظاہر ہو رہی ہو کہ یہ فلاں جانور یا پرندے کی تصویر ہے، تو یہ کامل تصویر کے حکم میں ہے، ایسے کپڑے پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور نماز کے علاوہ میں بھی ایسے کپڑے پہننا جائز نہیں –

==================================

حوالہ جات :

1: ( ولبس ثوب فیہ تماثیل) ذی روح، وان یکون فوق رأسہ او بین یدیہ او ( بحذائہ ) یمنۃ او یسرۃ او محل سجودہ ۰

وظاھر کلام النووی فی شرح مسلم الاجماع علی تحریم تصویر الحیوان وقال : وسواء صنعہ کما یمتھن او لغیرہ، فصنعتہ حرام بکل حال لان فیہ مضاھاۃ لخلق اللہ تعالی، وسواء کان فی ثوب او بساط او درھم او اناء او حائط وغیرہ ۰

( رد المحتار مع الدر المختار : 2 / 416 )

2 : و قید الرأس لانہ لا اعتبار بازالۃ الحاجبین او العینین وکذا لا اعتبار یقطع الیدین او الرجلین ۰

( البحر الرائق : 2 /50 )

واللہ اعلم بالصواب

شمسی : 1/1/2022

قمری : 27/5/1443

اپنا تبصرہ بھیجیں