بارش روکنے کے لیے وظیفہ پڑھنا۔

سوال: سورہ ھود کی آیت نمبر 44
*وقیل یاارض ابلعی ماءک ویسماء اقلعی وغیض الماء
ایک خاتون کے بقول کہ “انہوں نے یہ ازمایا کہ شدید بارش میں پڑھنا شروع کرتی ہوں تو بارش ایک دم تھم جاتی ہے، تو اس کو سب لوگ پڑھیں”۔
پوچھنا یہ ہے کہ یہ وظیفہ کہیں سے ثابت ہے؟؟

الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بارش اور گرج چمک کے وقت بہت سی دعائیں منقول ہیں، تاہم بارش کے لیے مذکورہ وظیفہ ہمیں باوجود تلاش کے کسی مستند کتاب میں نہیں ملا ، لہذا ہمیں مسنون اور ثابت شدہ دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے۔
البتہ مذکورہ وظیفہ بھی ناجائز نہیں ہے، لہذا ! اگر کسی کو ذاتی تجربہ ہو تو ان الفاظ کے ساتھ بھی دعا مانگ سکتا ہے۔
==============

حوالہ جات:
1 ۔ عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ، قَالَ : اللَّهُمَّ صَيِّبًا نَافِعًا.
(صحیح البخاری : حدیث :1032)۔

ترجمہ : “حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بارش دیکھتے توفرماتے: [یا اللہ! موسلا دھار اور نافع  بارش عطا فرما]۔

2 ۔ جب بارش شدید ہو جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے:
( اَللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا ، اَللَّهُمَّ عَلَى الآكَامِ وَالظِّرَابِ ، وَبُطُونِ الأَوْدِيَةِ ، وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ )۔
(صحیحالبخاری: کتاب الاستسقاء، حدیث نمبر :1014)۔

ترجمہ : “یا اللہ! ہماری بجائے ہمارے ارد گرد بارش نازل فرما، یا اللہ! ٹیلوں، پہاڑیوں ، وادیوں اور درختوں  کے اگنے کی جگہ بارش نازل فرما” ۔
واللہ اعلم بالصواب۔
02/02/1444
30/08/2022

اپنا تبصرہ بھیجیں