ڈیزائن والے رنگین عبایہ بیچنا

سوال: کیا ڈیزاین والے رنگین عبائے بیچنا جائز ہیں؟

الجواب باسم ملھم الصواب:
واضح رہے کہ اگرچہ کپڑوں کا کاروبار جائز اور ا س کی کمائی حلال ہے، لیکن چونکہ عبایہ پہننے کا مقصد پردہ کرنا ہے جو چست، مہین، رنگین اور نامناسب ڈیزائن والے عبایہ سے فوت ہو جاتا ہے۔ اس لئے ایسے عبایے پہننا درست نہیں اور ان کی تجارت سے بھی اجتناب کرنا چاہئیے۔
************
حوالہ جات :
1:لما فی القرآن :
وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا
اور اپنی زینت نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے
(سورہ نور آیۃ 31)

2: الدر المختار :
فاذا ثبت کراھۃ لبسھا للتختم ثبت کراھۃ بیعھا وصیغھا ، لما فیہ من الاعانۃ علی مالا یجوز وکل ما ادی الی ما لا یجوز لا یجوز
( الدر المختار : کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی اللباس6/360 )

3: لا یکرہ بیع الجاریۃ المغنیۃ والکبش النطوح ۔ ۔ ۔ ۔ لان لیس عینھا منکرا وانما المنکر فی استعمالھا المحظور
( الدر المختار : 4/268)

4: والظاهر من مذھب الحنفیة انھم یجیزون بیع ھذا القسم، وأن کان معظم منافعه محرما۔
(فقه البیوع: الشرط الثانى: كون المذيع متقوما: القسم الثالث: ما وضع لاغراض عامة:1/312)

واللہ تعالی اعلم بالصواب

23 نومبر 2022ء
28 ربیع الثانی 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں