دھوپ سے گرم پانی سے وضو کرنے کا حکم

سوال :دھوپ سے گرم ہونے والے پانی سے وضو کرنا کیسا ہے ؟

جواب: جو پانی دھوپ کی وجہ سے گرم ہوجائے اس سے وضوکرنا کراہت تنزیہی کے ساتھ جائز ہے، کیونکہ پانی اپنی اصلیت کی اعتبار سے پاک ہے ،نیز یہ کراہت تب ہے کہ گرم علاقہ ہو اور گرم وقت میں ہو اور سونا چاندی کے سوا کسی دھات کے برتن میں ہو اور گرم ہونے کی حالت ہی میں استعمال کرے۔

===============

حوالہ جات:

1. عن عمر بن الخطاب رضی اللّٰہ عنہ قال:لا تغتسلوا بالماء المشمَّس فانہ یورث البرص۔(رواہ الدار قطنی)

(مشکوۃ شریف:ج ۱ / ۵۲ )

2. یکرہ الطھارۃ بالماء المشمَّس لقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لعائشۃ رضی اللّٰہ عنھا حین سخنت الماء بالشمس (لا تفعلی یا حمیراء لا تفعلی فأنہ یورث البرص )

(البنایہ شرح الھدایۃ:ج۱ /۳۱۸)

3. وفی (الغایۃ):وکرہ بالمشمس فی قطر حارٍّ فی أوان منطبعۃ،واعتبار القصد ضعیف،وعدمہ غیر مؤثر.

(فتاوی شامی: ج 1 / ۳۵۹)

واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں