درود شریف کے ختم کا حکم شرعی

سوال:السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!

لوگوں کو جمع کرکے درود شریف کے ختم کروانے ک شرعی حیثیت کیا ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

بلا شبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر درود شریف پڑھنے کے بہت سے فضائل احادیث مبارکہ میں وارد ہوئے ہیں اور یہ ایک بہت ہی بابرکت عمل ہے۔اس لیے اگر درود شریف اجتماعی شکل میں آہستہ آواز سے پڑھا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، البتہ اجتماعی طور پر درود شریف پڑھنے کو لازم سمجھنا اور اجتماعی طور پر پڑھنے کو دین کا حصہ سمجھنا یہ درست نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

▪️” [عن أنس بن مالك:] أَكثِروا الصَّلاةَ عليَّ يومَ الجمعةِ وليلةَ الجمعةِ، فمن صلّى عليَّ صلاةً صلّى اللَّهُ عليْهِ عشرًا”.

(الذهبي (٧٤٨ هـ)، المهذب ٣/١١٨١ )

ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر جمعہ والے دن اور شب جمعہ میں کثرت کے ساتھ درود بھیجا کرو جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالی اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرماتے ہیں۔

▪️مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِ ہٰذَا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ (بخاری ومسلم)

ترجمہ:جس نے ہمارے اس معاملے (دین) میں کوئی نئی چیز گھڑی تو وہ مردود ہوگی۔

فقط

واللہ تعالی اعلم بالصواب

قمری تاریخ : 5 ربیع الاول 1443ھ

شمسی تاریخ :12 اکتوبر 2021ء

اپنا تبصرہ بھیجیں